تربت: گرمی، پیاس سے پانچ ذکری زائرین ہلاک
کوئٹہ/ گوادر: ذکری برادری کے پانچ زائرین بلوچستان کے ضلع تربت میں پیدل کوہ مراد جاتے ہوئے گرمی اور پیاس سے ہلاک ہو گئے۔
ہلاک ہونے والے کوہ مراد پر سالانہ مذہبی اجتماع میں شرکت کیلئے چھ دن قبل ضلع گوادر کے گاؤں بندی کپر سے روانہ ہوئے تھے۔
دیدے کے صحرائی علاقے میں سفر کے دوران مقامی افراد نے تین لاشیں ملنے پر مقامی انتظامیہ کو آگاہ کیا۔
لیویز فورس اور پولیس نے علاقے کے دو مختلف مقامات سے پانچ لاشیں گوادر کے ضلعی ہسپتال منتقل کیں۔
گوادر کے ڈپٹی کمشنرعبدالحمید ابڑو نے بتایا ’ ان دنوں علاقے میں 50سے 48 ڈگری سینٹی گریٹ درجہ حرارت کی وجہ سے پیدل کوہ مراد جانے والے پانچ زائرین پیاس کی وجہ ہلاک ہو گئے‘۔
ہسپتال ذرائع نے بھی اموات کی وجہ پیاس اور جسم میں پانی کی کمی کو قرار دیا۔ مقامی انتظامیہ نے ظابطہ کی کارروائی مکمل ہونے پر لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت حمید، ابراہیم، دلی ولد مراد بخش، 15 سالہ صغیر اور 17 سالہ ناصر کے نام سے ہوئی۔
یاد رہے کہ ذکری برادری کے لاکھوں افراد ہر سال 27 رمضان کو مذہبی رسومات ادا کرنے کیلئے کوہ مراد آتے ہیں۔
بلوچستان میں ذکری برادری کی تعداد چار سے پانچ لاکھ ہے، جن میں سے اکثریت تربت، گوادر، پشنی، جیوانی، پنجگور اور کراچی کے علاقے لیاری میں آباد ہے۔
ذرائع کے مطابق، گزشتہ چار دنوں میں خواتین اور بچوں سمیت ذکری برادری کے ہزاروں زائرین تربت پہنچے ہیں، جہاں بدھ کو کوہ مراد پر حتمی مذہبی رسومات ادا کی جائیں گی۔
زائرین کو لاحق ممکنہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر انتظامیہ نے تربت اور کوہ مراد میں خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔
مقامی انتظامیہ کے ایک افسر نے ڈان کو بتایا کہ ان علاقوں میں ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال ضلع آواران میں اس برادری کے کم از کم چھ افراد ایک عبادت گاہ پر حملے میں قتل ہو گئے تھے۔
اسی طرح، ضلع خضدار کے علاقہ نال میں مسلح افراد کے ایک بس پر حملے میں برادری کے کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔