• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

پاکستان، ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن بن گئے

شائع July 10, 2015
شنگھائی تعاون تنظیم میں شریک رہنماء — اے پی فوٹو
شنگھائی تعاون تنظیم میں شریک رہنماء — اے پی فوٹو

اوفا : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعہ کو پاکستان اور ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا۔

چین، روس اور وسطیٰ ایشیائی ممالک کی اس تنظیم کی بنیاد 2001 میں رکھی گئی تھی اور اب پہلی بار اس کی رکن ممالک کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

اس تنظیم میں رکنیت کے نتیجے میں پاکستان اور ہندوستان کو وسطیٰ ایشیاء کے قدرتی ذخائر تک رسائی کے مواقع ملیں گے۔

روسی صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس کے آغاز پر پاکستان اور ہندوستان کے بطور رکن قبول کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ بیلاروس کے ساتھ افغانستان، ایران اور منگولیا کو بطور مبصر ممالک شامل کئے گئے۔

ایس سی او رہنماﺅں نے توقع ظاہر کی کہ ایران بھی جلد ایک رکن بن جائے گا مگر ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے تہران کو جوہری پروگرام پر بین الاقوامی معاہدے تک پہنچنا ہوگا۔

روسی صدر نے کہا کہ تنظیم کے اراکین نے انسداد دہشتگردی کے لیے تعاون بڑھانے اور افغانستان میں منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

روسی صدر نے اقتصادی اور تجارتی روابط میں اضافے کے لیے منصوبوں پر بھی بات کی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024