بینکنگ ٹرانزیکشن ٹیکس نصف کردیا گیا
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریوینو اور تاجر برادری کے درمیان جمعرات کو بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 فیصد سے 0.3 فیصد کرنے پر اتفاق کرلیا گیا۔
نئے ریٹ کا نفاذ 30 ستمبر تک رہے گا جو کہ 2015 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کروانے کی آخری تاریخ ہے۔
یہ معاہدہ 19 رکنی کمیٹی کے اجلاس میں چار مسائل پر ہوا۔ اس کمیٹی کو بدھ کو وفاقی وزیر داخلہ اسحاق ڈار نے تشکیل دیا تھا۔
وزیر خزانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ریٹ 30 ستمبر تک نافذ رہیں گے جس کے بعد یہ یکم اکتوبر سے 0.6 فیصد چارج کیا جائے گا۔
اجلاس میں ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کروانے والوں پر زور دیا گیا کہ وہ انہیں ڈیڈلائن سے قبل فائل کردیں جبکہ فائل کرنے والوں کی فہرست ہر 24 گھنٹے بعد اپ ڈیٹ کی جائے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اس ٹیکس کا نفاذ ان پر نہیں ہوگا جو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرواچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ مالیاتی بل کا حصہ ہے اور اس میں کسی قسم کی نرمی پارلیمنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ یہ ٹیکس اس مہم کا حصہ ہے جس کے تحت ٹیکس بیس کو بڑھایا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پہلے ایک صدارتی آرڈینینس جاری کیا جائے گا جس کے بعد یہ معاملہ پارلیمینٹ میں اٹھایا جائے گا۔
معتبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ تاجر برادری نے اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ وہ ٹیکس ریٹرنز جمع کروانا چاہتے ہیں تاہم انہیں اس سلسلے میں وقت دیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایف بی آر اور تاجر برادری اس سلسلے میں مزید ملاقاتیں کریں گے تاکہ تمام مسائل کو حل کرلیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کمیٹی اور تاجر برادری کی اتفاق کرنے پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تعاون سے قومی خزانے کو فائدہ ہوگا۔
اس موقع پر تاجر برادری کے نمائندوں نے بھی ودہولڈنگ ٹیکس اور ایف بی آر سے متعلق دیگر امور پر حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔
تبصرے (2) بند ہیں