• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’پاکستان میں 70 لاکھ افراد منشیات کے عادی‘

شائع July 6, 2015
۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان میں تقریباً ستر لاکھ لوگ منشیات کے عادی ہیں جبکہ اس کے روزانہ استعمال کے نتیجے میں 700 افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

یہ بات پیر کو یہاں سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اور انسداد منشیات کے ایک اجلاس میں بتائی گئی۔

اجلاس میں انسداد منشیات فورس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل خاور حنیف نے منشیات کے عادی افراد کی بہبود کیلئے منشیات کنٹرول ڈویژن کے اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔

خاور حنیف نے بتایا کہ ملک میں تیس لاکھ افراد ڈاکٹری نسخہ کے بغیر ادویات استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ منشیات کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد دہشت گردی میں مرنے والوں سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ دہشت گردی سے اوسطاً 39 جبکہ منشیات کی وجہ سے 700 ہلاک ہوتے ہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان کو 2011 سے ’پوست فری‘ قرار دیا جا چکا ہے لیکن افغانستان میں پوست کی کاشت 7000 ہیکٹر سے بڑھ کر 22500 ہیکٹر تک جا پہنچی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی نے بتایا کہ 32 ملکوں کے حکام منشیات کنٹرول کرنےکیلئے پاکستان میں تعینات ہیں جبکہ اس حوالے سے ایران کے سوا پاکستان کے کسی عہدے دار نے بیرون ملک خدمات سرانجام نہیں دیں۔

سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے ای این ایف کے چار ہسپتال کام کر رہےہیں جبکہ ایک صوبہ کے پی میں زیر تعمیر ہے۔

ڈی جی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فورس کو کسی دوسرے ذریعہ سے براہ راست فنڈز نہیں ملتے اسی لیے وہ مکمل طور پر وزارت خزانہ پر انحصار کرتے ہیں۔

’سعودی عرب نے ہمیں کچھ سکینرز دیے ہیں جو واہگہ بارڈر پر نصب ہیں۔ اسی طرح متعلقہ آلات کی فراہمی کیلئے چین سے بھی بات چیت جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال 13انٹرنیشنل گروہوں سمیت 106 منشیات کے گروہوں کو ختم کیا گیا۔

’2015 میں تقریباً 344 ، 2014 (426)، 2013 (540)جبکہ 2012 میں 552مجرموں کے خلاف مقدمے چلائے گئے۔

بریفنگ کے بعد رحمان ملک نے تجویز دی کہ تمام ٹی وی چینل اپنا 0.5 فیصد ایئر ٹائم منیشات کی وجہ سے پھیلی تباہی سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے وقف کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jul 07, 2015 09:09am
7000000 takseem 700 takseem 365=27 saal ------barhee achee khaber hey---- kuch kaney ki zaroorat naheyin hey ---yeh log 27 saal meyN khud hi mar jayeN gey----- aor pakistan manshiyat sey paak ho jayey ga-----kitna acha aor saaf suthra hal hey

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024