’پاکستان ہاکی کا سیاہ ترین دن’
کراچی:اگلے سال ریو اولمپک گیمز میں پاکستان ہاکی ٹیم کے کوالی فائی نہ کرنے پر سابق کھلاڑی اور مداح افسردہ ہیں۔
اگلے سال ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہ اولمپک گیمز کیلئے کوالی فائنگ راؤنڈ سمجھے جانے والے ٹورنامنٹ ورلڈ ہاکی لیگ کے ایک کلاسیفکیشن میچ میں پاکستان آئر لینڈ کے ہاتھوں 0-1 سے شکست کھا گیا۔
تین مرتبہ اولمپک میں سونے کا تمغہ جیتنے اور چار مرتبہ ورلڈ چیمپئن پاکستان کو اولمپک میں کوالی فائی کی امیدیں برقرار رکھنے کیلئے ٹاپ پانچ ٹیموں میں آنا ضروری تھا۔ تاہم، حالیہ شکست کے بعد پاکستان اتوار کوساتویں یا آٹھویں پوزیشن کیلئے میچ کھیلے گا۔
سابق عظیم کھلاڑی سمیع اللہ نے ناکامی کو پاکستان ہاکی کا ’سیاہ ترین دن‘ قرار دیا ہے۔
میدان میں تیز رفتاری کی وجہ سے ’فلائنگ ہارس‘ قرار دیے جانے والے سمیع اللہ نے کہا’پاکستان نے ہاکی پر راج کیا ہے لیکن یہ ہمارے قومی کھیل کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے‘۔
انہوں نے پاکستان ہاکی فیڈریشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ورلڈ کپ میں کوالی فائی نہ کرپانے کے بعد یہی کچھ ہوتا نظر آ رہا تھا۔
پاکستان ہاکی کے ایک اور سابق سٹار شہباز احمد نے بھی پی ایچ ایف حکام کو آڑے ہاتھوں لیا۔’ہمیں گزشتہ کئی سالوں سے ہاکی تباہ کرنے والے ان حکام سے جان چھڑا لینی چاہیے‘۔
انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ایک زمانے میں پاکستان ہاکی کے میدانوں پر راج کرتا تھا تاہم اب ایسا نہیں رہا۔’ہمیں اب افسوس ظاہر کرنے کے بجائے ٹیم کی از سر نو تعمیر کرنی چاہیے‘۔
شہباز احمد کے ساتھ کھیلنے والے وسیم فیروز نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نئی ہاکی فیڈریشن سامنے لائے۔’نااہل پی ایچ ایف حکام ہمارے قومی کھیل کی بربادی کے ذمہ دار ہیں‘۔
خیال رہے کہ ہاکی ٹیم کی ناکامی کے بعد دو سلیکٹروں خالد بشیر اور ایاز محمود اپنےعہدوں سے مستعفی ہو چکے ہیں۔
بشیر کا کہنا تھا ’وزیر اعظم ہاکی کے پیٹرن ہیں لہذا انہیں چاہیے کہ وہ ناکامی کا نوٹس لیتے ہوئے ہاکی کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائیں‘۔
سابق سٹار کھلاڑیوں کی طرح ہاکی مداح بھی حالیہ پرفارمنس پر شدید غصے میں ہیں۔
کراچی کے ایک دکان دار اشتیاق خان نے کہا ’پاکستان ہاکی تباہ ہو چکی۔ ایک زمانہ تھا جب ہم فخر کے ساتھ ہاکی دیکھتے تھے لیکن اب یہ کھیل مر چکا‘۔
تبصرے (4) بند ہیں