ہندوستانی فوج 'مجاہدین' کی تصاویر سامنے آنے پر پریشان
نئی دہلی: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں نوجوان انڈین آرمی کی کارروائیوں کے باعث جہادی تنظیموں کا حصہ بن رہے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے حالیہ دنوں میں نوجوانوں کی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں تمام کشمیری نوجوان اسلحہ سے لیس ہیں۔
ایک تصویر میں 11 نوجوان موجود ہیں جو ہاتھوں میں اسلحہ لیے ہوئے گروپ فوٹو میں موجود ہیں اسی طرح کی ایک اور تصویر میں 5 نوجوان جن کے ہاتھوں میں اسلحہ تو نہیں ہے مگر وہ فوجی لباس زیب تن کیے ہوئے ہیں، جبکہ ایک تصویر میں ایک کشمیری نوجوان فوجی لباس میں دونوں ہاتھوں میں اے کے-47 تھامے ہو دیکھا جا سکتا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک تصویر میں جموں کشمیر پولیس کا ایک کانسٹیبل بھی دیکھا جا سکتا ہے جو کہ اسلحہ سمیت فورس چھوڑ کا فرار ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوستانی فوج سے جھڑپ میں '4 عسکریت پسند ہلاک'
پولیس کانسٹیبل مارچ میں 2 کلاشنکوف لے کر فرار ہوا تھا جبکہ یہ اہلکار ایک ریاستی وزیر کا گارڈ بھی رہ چکا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جن افراد کی تصاویر سامنے آئی ہیں ان کا تعلق 'حزب المجاہدین' سے ہے۔
ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ان تصاویر کو جاری کرنے والی ویب سائٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے البتہ فورسز کی جانب سے اس اقدام کو مزید نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنے کا اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ کشمیر میں گھروں میں عدم موجود نوجوانوں کے کوائف جمع کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تصاویر میں حزب المجاہدین کا ایک اہم کمانڈر بھی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوستان: کشمیر میں پاکستانی پرچم
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کشمیر میں ہندوستان کے خلاف عوامی سطح پر بھی بڑے پیمانے پر احتجاج سامنے آ رہا ہے اور مظاہروں کے دوران پاکستان کے پرچم لہرانا معمول بن گیا ہے۔
گزشتہ روز بھی ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 3 کشمیری نوجوان ہلاک ہوئے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ: 'ہندوستان نے کسی فوجی کا احتساب نہیں کیا'
سوشل میڈیا پر بھی نوجوانوں کی جانب سے ہندوستان کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
نوجوان اپنے سوشل میڈیا کے مختلف اکاؤنٹس پر ان تصاویر سمیت فوج کے حوالے سے مختلف کمنٹس میں رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
|
|
تبصرے (2) بند ہیں