’سیو دی چلڈرن‘ کو دفتر کھولنے کی اجازت
اسلام آباد: بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) 'سیو دی چلڈرن' کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت نے ان کو اسلام آباد دفتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق 'سیو دی چلڈرن' کے ترجمان سعید احمد نے کہا ہے کہ حکام نے اسلام آباد میں قائم ان کے دفتر پر لگایا جانے والا تالا ہٹا دیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں حکومت پاکستان نے 'سیو دی چلڈرن' کو مبینہ طور پر ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کے باعث ان کے دفاتر کو بند کردیا تھا۔
مئی 2011ء میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے معاملے میں اس تنظیم کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کی خبروں کے بعد سکیورٹی اداروں کی جانب سے ان کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیں: 'سیو دی چلڈرن' پر پابندی ختم نہیں کی گئی، نثار
امریکا کی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے نے اسامہ بن لادن کی مبینہ موجودگی کی تصدیق کروانے کے لیے ایبٹ آباد میں ڈی این اے سیمپل حاصل کرنے کے لیے پاکستانی ڈاکٹروں کے زیر انتظام ویکسینشن مہم کا آغاز کیا تھا۔
این جی او کی جانب سے سی آئی اے مہم میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی ہے۔
گذشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ 'سیو دی چلڈرن' کو پاکستان میں جزوی کام کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام این جی اوز کو 6 ماہ کے دوران دوبارہ رجسٹریشن کروانی ہوگی جبکہ بین الاقوامی این جی اوز اور مقامی این جی اوز کو کام سے پہلے سیکیورٹی کلیئرنس بھی کروانی ہوگی۔
انھوں نے کہا تھا کہ این جی او کے حوالے سے موجودہ قانون میں ابہام ہے جس کے باعث حکومت نئی پالیسی متعارف کروانے جارہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ این جی اوز کی رجسٹریشن کو آسان اور آن لائن بنایا جائے گا۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک میں ہزاروں این جی اوز کام کررہی ہیں جن میں سے صرف 38 سے 40 فیصد این جی اوز غیر رجسٹرڈ ہیں جبکہ ان این جی اوز کے اکاونٹ ڈیٹا اور آڈٹ سسٹم موجود نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے کیے گیے فیصلے کے مطابق اب این جی اوز کے معاملات وزارت داخلہ دیکھے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں