جب کرسٹوفر لی 'جناح' بنے
کرسٹوفر لی نے اپنی زندگی میں 200 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں باکس آفس پر بہت زیادہ کامیاب ثابت ہونے والی فلموں جیسے لارڈ آف دی رنگز، سٹار وارز وغیرہ میں بھی کام کیا ہے۔ تاہم کرسٹوفر لی کو اپنی فلم جناح سب سے زیادہ پسند تھی۔
کرسٹوفر لی کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ جناح کا کردار ان کے لیے سب سے مشکل کردار تھا کیوں کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ان کے کندھور پر کافی بڑی ذمہ داری ڈال دی گئی ہے۔
لی ہمیشہ کچھ بھی بولنے سے پہلے بہت زیادہ سوچتے تھے شاید اسی وجہ سے انہوں نے جناح کے کردار کو بڑی ذمہ داری قرار دیا۔ کرسٹوفر لی کو اپنی اداکاری کے ساتھ قائد اعظم محمد علی جناح کی پوری زندگی بیان کرنی تھی۔
فلم جناح کی ہدایت جمیل دہلوی نے دی تھی، اداکار کرسٹوفر لی اس فلم کو شوٹ کرنے کے لیے 1990 میں پاکستان آئے تھے۔ ایک ایسا اداکار جو ڈریکولا کا کردار ادا کر چکا ہو اسے ایک ملک کے بانی کا کردار ادا کرنا تھا۔ اس دور کا میڈیا آج کے دور کے جیسا نہیں تھا، اس خبر کو بہت کم لوگ ہی جانتے تھے۔ کچھ اخبارات اور خبروں میں کرسٹوفر لی کے خلاف خبریں بھی شائع ہوئی تھی کہ اس فلم میں قائد کا کردار ایک پاکستانی کو ہی کرنا چاہیے تھا، رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹ کے دوران کرسٹوفر لی کو جان لیوا دھمکیاں بھی موصول ہوتی تھیں۔
کرسٹوفر لی ایک بہترین اداکار تھے اور وہ 20 وی صدی میں پاکستان کے ایسے شخص کا کردار ادا کرنے آئے تھے جن کو وہ خود بے حد پسند کرتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ یہ اتنا آسان نہیں ہوگا اور ان کو اس فلم میں کام کرنے کے لئے بے حد کوششیں کرنی ہوگی اور انہوں نے ایسا ہی کیا۔
طلعت حسین جیسے کامیاب اداکار نے فلم جناح میں ہجرت کرنے والے ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا۔ ان کا کرسٹوفر لی کے بارے میں کہنا تھا کہ وہ ایک بہترین اداکار تھے اور وہ اپنے آپ کو کرسٹوفر لی کے ساتھ کام کرکے خوش نصیب سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اور کرسٹوفر لی کراچی کے متعدد مقامات پر ایک ساتھ گھومے تھے البتہ سب سے یادگار لمحہ حب دریا پر شوٹنگ کا تھا، اس موقع پر برطانوی اداکار کو بخار ہوگیا تھا جس کے باعث کافی سینز کی شوٹنگ میں مسئلہ پیش آیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب کرسٹوفر لی کی اداکار شکیل سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے پوچھا کہ کیا ان کے ماتھے پر یہ نشان سجدوں کی وجہ سے آیا ہے، اور وہ اس متعلق کافی باتیں بھی جانتے تھے۔
ایک پاکستانی میک آپ آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ وہ جناح فلم میں تمام اداکاروں کا میک آپ کرتے تھے، ان کا کرسٹوفر لی کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ تمام عملے کو اپنے بچوں کی طرح ہی سمجھتے تھے، وہ بہت زیادہ بات چیت نہیں کرتے تھے البتہ مزاج کے بہت اچھے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کرسٹوفر لی کو وقت ملتا وہ قائداعظم کی تقاریر کی ویڈیوز اپنے ہوٹل کے کمرے میں دیکھا کرتے تھے۔
لی واں برس 7 جون کو اس دنیا سے 93 سال کی عمر میں رخصت ہوگئے، ان کی موت کے بعد پوری فلم انڈسٹری کو ان کی کمی محسوس ہوئی اور سب نے ان کی موت کو فلم انڈسٹری کا نقصان قرار دیا۔
پورے سوشل میڈٰیا پر کرسٹوپر لی کے بارے میں پیغامات دیے گئے، سب سے آخری پیغام جونی ڈیپ کا تھا جنہوں نے کرسٹوپر لی کے ساتھ متعدد فلموں میں اداکاری کی ہے۔ جونی ڈیپ نے کرسٹوپر لی کو دو خطاب دیئے جن میں 'عظیم' اور 'بہادر' شامل ہیں اور ان ہی دو الفاظ سے دنیا قائد اعظم کو آج بھی یاد رکھے ہوئے ہے۔