• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

شائع June 16, 2015 اپ ڈیٹ June 17, 2015
فوٹو رائٹرز
فوٹو رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری نے کئی ماہ بعد خاموشی توڑتے ہوئے سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اسلام آباد میں پارٹی عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی سب سے بڑی حامی ہے، اگر وہ چاہتے تو عمران خان کے ساتھ استعفی دے دیتے اور اس وقت ملک میں الیکشن ہوچکے ہوتے تاہم پی پی پی دوبارہ انتخابات نہیں چاہتی ہےکیوں کہ اس سے جمہوریت کو خطرہ ہوتا ، ہم جمہورت کے حق میں ہیں اور ملک میں اس کی جڑیں مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نواز شریف حکومت کا ساتھ دیا کیوں کہ ہم نہیں چاہتے کہ وہ بعد میں کسی قسم کی شکایت کریں۔

زرداری کا مزید کہنا تھا کہ دوسروں کو جلدی ہوسکتی ہے مگر وہ جمہوریت کی خاطر انتظار کر سکتے ہیں ان میں بہت صبر ہے۔

فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ فوج کے جنرل ہر تین سال میں تندیل ہوتے رہتے ہیں البتہ سیاستدان ملک میں ہمیشہ رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بہتر جانتے ہیں کہ ملک کے معاملات کو کیسے چلانا ہے۔

ان کا کہنا تھا وہ ملک کے اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے مگر آرمی کو بھی سیاستدانوں کے لیے رکاوٹیں پیدا نہیں کرنی چاہیے۔

سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے حوالے سے زرداری کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں ملک کو کتنا خطرہ ہے، مگر پرویز مشرف نہیں جانتے کہ ملک کو کتنا خطرہ ہے اگر وہ جانتے ہوتے تو وہ سب نہ کہتے جو انہوں نے کہا ہے۔

زرداری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے مشرف دور میں پانچ سال جیل میں گزارے تھے مگر سابق صدر تین مہینے بھی جیل میں رہنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پی پی پی کے شریک چیئرمین کا اپنے سیاسی حریفوں کو خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس دن وہ کھڑے ہوگئے تو صرف سندھ کی سڑکیں بند نہیں ہوں گی،فاٹا سے کراچی تک پورا ملک بند ہوجائے گا اور جب تک میں کہوں گا تب تک بند رہے گا۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسٹیبلسمنٹ کو ملک کی سیاست سے الگ رہنا چاہیےاور مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔

چوہدری نثار کی فوج کے خلاف زرداری کے بیان کی مذمت

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آصف علی زرداری کے بیان کو غیرمناسب اور غیر ضروری قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پی پی پی شریک چیئرمین ایک حساس قومی ادارے کو اپنی کوتاہیوں اور کمزوریاں چھپانے کے لیے نشانہ بنایا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے سابق صدر کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستانی فوجی دہشت گردی کے خلاف ملکی جنگ میں اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی قومی ادارہ پی پی پی کی گرتی مقبولیت کا ذمہ دار نہٰں بلکہ اس جماعت کی ناکام حکومت کی کارکردگی کا نتیجہ ہے۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا " زرداری صاحب جو کہنا چاہئے کہہ سکتے ہیں مگر ہر پاکستانی پاک فوج سے محبت اور اس کا احترام کرتا ہے"۔

تبصرے (3) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Jun 17, 2015 12:54am
ھم فوج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ھیں زرداری کا بیاں 100 فیصد غلط نہیں ھے سیاستدانوں کو ھمیشہ بدنام کیا گیا اسٹبلشمنٹ کو جمہوریت پسند نہیں ہر وقت اسکو ناکام بنانے کے کوشش کی جاتی ھے پیپلز کے حوالے سے اب تک چند بالادست قوتوں کے دل میں خدشات ھیں جمہوریت اور عوامی نظام اس ملک کیلئے بہترین نظام ھے نظام کی تسلسل سے بہتری آئیگی سسٹم کو چلنے دیا جائے ہماری بدقسمتی ھے کہ ہر دور میں بالادست قوتیں جمہوریت کے حلاف کام کرتی ھیں سیاست دانوں کو بدنام کیا جاتا ھے اگر شروع ہی سے ملک میں جمہوریت کو دوام ملتا تو ھم اج کوریا جاپان ملائشیاء کی طرح ترقیافتہ ھوتے 32 سال مارشلاء کی وجہ سے ملک کو بہت زیادہ نقصان پہچا جسکی وجہ سے ھم زیادہ ترقی نہ کرسکے
Muhammad Tayyab Khwaja Jun 17, 2015 01:34pm
Both the countries should promote their relations for peace
حسین بادشاہ Jun 17, 2015 02:28pm
زرداری کی باتیں بالکل درست ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ ہر پالیسی چلاتی ہے اور بدنامی سیاسی حکومتوں کو اٹھانا ہوتی ہے۔ خارجہ پالیسی ہو یا معاشی، دفاعی ہو یا منصوبہ سازی ، ہر جگہ وردی والے اپنی دھونس جماتے ہیں اور نہ ماننے والوں کو کارنر کرتے ہیں یا بدنام۔ لگتا ہے کہ اب زمانہ بدل رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024