محمد مرسی کو ’جاسوسی‘ کے الزام میں عمر قید
قاہرہ: مصر کی عدالت نے سابق صدر محمد مرسی کو فلسطین کی تنظیم حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے لیے جاسوسی کے الزامات کے تحت عمر قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصری عدالت نے 2005ء اور 2013ء میں ملک کی حساس دستاویزات کو ملک سے باہر پہنچانے کے الزام میں دیگر 16 افراد کی سزائے موت کو بر قرار رکھا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کی عدالت کی جانب سے محمد مرسی اور اخوان المسلمین کے دیگر 100 ارکان کو ایک علیحدہ مقدمے میں سزائے موت یا عمر قید دینے کے حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، جس میں ان پر الزام ہے کہ وہ تمام افراد 2011ء میں مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران جیل توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔
سابق صدر محمد مرسی اور دیگر 100 قیدیوں کو جیل توڑنے اور اس دوران پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے الزام میں 16 مئی کو سزائے موت بھی سنائی جاچکی ہے۔
مزید پڑھیں:مصر: سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت
مصر کی عدالتوں کی جانب سے دی جانے والی ان سزاؤں کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں، امریکا، یورپی یونین اور پاکستان نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
تاہم ان تمام افراد کو عدالتی فیصلے پر اپیل کی اجازت حاصل ہے۔