• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

2 فراری کمانڈرز نے ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیے

شائع June 14, 2015
۔آئی این پی فائل فوٹو۔
۔آئی این پی فائل فوٹو۔

کوئٹہ: بلوچستان میں دو فراری کمانڈروں سمیت ستاون عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق لشکر بلوچستان کے عبیداللہ عرف ببرک اور بی ایل اے کے دین جان عرف میرن نے 55ساتھیوں سمیت خضدار میں چیف آف جھالاوان ثنا اللہ زہری کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر نیوز کانفرنس میں ثنا اللہ زہری نے کہا کہ آزادی کا نعرہ لگانے والوں کو بلوچستان میں ایک فیصد نمائندگی بھی حاصل نہیں۔

مزید پڑھیں: دو بلوچ عسکریت پسند رہنماﺅں نے ہتھیار ڈال دیئے

ان کے مطابق ملک دشمن عناصر بلوچ نوجوانوں کو آزادی کے نام پر بغاوت کیلئے اکساتے ہیں۔ فوج کے سامنے ان عسکریت پسندوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

اس موقع پر انہوں نے ناراض بلوچ رہنماؤں سے پہاڑوں سے نیچے آنے کی درکواست کی اور کہا کہ ان کے ایسے اقدام کا خیرمقدم کیا جائے گا اور نوکریاں اور سہولیات دی جائیں گی۔

فراری کمانڈرز نے کہا کہ بغاوت پر اکسانے والے سردار خود تو بیرون ملک پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں اور نوجوانوں کو اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں۔

اس سے قبل ہفتے کے روز بھی کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دو کمانڈروں نے ہاتھیار ڈالے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Saajid Kamal Jun 15, 2015 09:44pm
جہاد کے اسلامی نظریے میں اپنے ہی ملک کے خلاف دہشت کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسی طرح کوئی گروہ اپنے ملک کے خلاف ہتھیار اٹھائے تو اسے آزادی کی جنگ نہیں کہا جا سکتا۔ یہ کھلی بغاوت ہے۔ اس لئے بہتری اسی میں ہے کہ ملک اور قوم کے خلاف لڑنے والے ہتھیار ڈال کر امن و سلامتی کے دائرے میں داخل ہوجائیں۔ اس کے سوا ان کے پاس اور کوئی راستہ بھی نہیں۔ پاکستانی قوم کو آزادی کے بعد اب اندرونی دشمنوں ، دہشتگردوں کی جارحیت کے منڈلاتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے دہشتگردی سے فیصلہ کن جنگ کے مرحلہ جو درپیش ہے اس میں وہ اب تک 55ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکی ہے۔ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ قومی اثاثوں کے نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔ یہ اندرونی دہشت گرد اسلام کی من گھڑت توجیہات کی آڑ میں خودکش دھماکوں اور بم حملوں میں بے گناہ ہم وطنوں کا خون بہا رہے ہیں۔ ان کا ہدف حکومت بھی ہیں اور عام شہری بھی۔ جوان بھی اور بوڑھے بھی، عورتیں اور بچے بھی، وہ دہشت گردی اور تخریب کاری کی ان مذموم کارروائیوں کو جہاد اور آزادی کی جنگ کا نام دیتے ہیں جن کا اسلام کے ابدی اور الوہی اصولوں اور نظریات سے دور کا تعلق بھی نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024