رینجرز کی رپورٹ:"پیپلز پارٹی کو کوئی پریشانی نہیں"
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ڈی جی رینجرز کی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کو کوئی پریشانی نہیں، ٹھوس ثبوت فراہم کرنے پر ہم خود کرپشن کی تحقیقات کریں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سندھ میں 230 ارب روپے کی کرپشن کے اعداد و شمار پیش کیے گئے ، کرپشن کا اندازہ کس طرح لگایا گیا اور 230 ارب روپے کا مخصوص ہندسہ کس طرح نکالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی میں بھتہ اہم شخصیات میں تقسیم ہونے کا انکشاف
انہوں نے ڈی جی رینجرز بلال اکبر کے انکشافات پر سوالات اٹھائے کہ ایپکس کمیٹی میں اس طرح کے الزامات کا کیا مقصد ہے، کیا کوئی خاص مقصد تھا؟ اور اتنی بڑی کرپشن کب سے ہو رہی ہے؟
اعتزاز احسن نے کہا کہ بھتہ خوری اور چائنہ کٹنگ کے معاملات مشرف دور میں شروع ہوئے، پیپلز پارٹی کا زکوٰۃ، فطرے یا کھالوں سے کوئی تعلق نہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ رینجرز کے پاس ثبوت ہیں تو سندھ حکومت کو اعتماد میں لے، ٹھوس شواہد پر پیپلز پارٹی تحقیقات کے لیے تیار ہے۔
ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کراچی میں بے امنی پھیلانے والے عناصر اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
تیل کی اسمگلنگ پر انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل بلوچستان کے راستے کراچی پہنچتا ہے، تیل کی اسمگلنگ سے متعلق شفاف تحقیقات کے ساتھ ساتھ اس کی روک تھام ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الزامات سے فضا خراب ہوتی ہے، الزامات کی فضا سے ہندوستان کو فائدہ ہوگا، چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے خلاف مل کر سب کھڑے ہوں۔
"وزیراعلیٰ کو پیش کیے گئے 24 نام سامنے لائے جائیں"
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 24 ناموں کی فہرست وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی گئی ہے، ڈی جی رینجرز کی اس فہرست کو پبلک کرکے مکروہ چہروں کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر فہرست میں تحریک انصاف سے کسی کا تعلق ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ بڑے مگرمچھوں کا نام سامنے آیا ہے، سندھ میں کرپشن میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے، سندھ میں کرپشن میں وزرا ملوث ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں امن نہیں ہوگا تو ریونیو کا ٹارگٹ کون پورا کرے گا، زمینوں پر قبضہ اور زکوٰۃ کے پیسے دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتے ہیں،دہشت گردی پر قابو پانا ہے تو ناجائز پیسوں کے ذرائع کو روکنا ہوگا اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں پر بھی ہاتھ ڈالنا ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت سے انہوں نے سوال کیا کہ ڈی جی رینجرز کے انکشافات معمولی نہیں ہیں، ڈی جی نے بتا دیا کہ کراچی کے حالات کیسے ہیں، رینجرز کے انکشافات کے بعد وفاقی حکومت کیا ایکشن کرے گی؟