پرویز خٹک کے بھائی کا دباؤ، نصف شب تک پولنگ
پشاور: خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کی میں وزیر اعلی پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک کےحلقے میں پولنگ رات 12 بجے تک جاری رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق یوسی مانکی شریف پولنگ اسٹیشن اشکا خیل نوشہرہ کے پریذائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران کہتے ہیں کہ پولنگ کا وقت بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔
اشکا خیل نوشہرہ کے پریذائیڈنگ افسر ہمایوں حمید نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے لیاقت خٹک کے کہنے پر پولنگ کا عمل رات 12 بجے تک جاری رکھا۔
مزید پڑھیں : خیبر پختونخوا حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت صبح 8 بجے سے شام 5 بجے مقرر کیا تھا۔
اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر میاں خالد کا کہنا تھا کہ پولنگ پانچ بجے بند کر دی تھی، پہلی بار 2 گھنٹے کی توسیع کرکے 7 بجے تک کا اضافہ کیا گیا، بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے بھائی نے آکر پولنگ جاری رکھنے کا حکم دیا اور رات 12 بجے تک ووٹ ڈالے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : خیبر پختونخوا کے بلدیاتی الیکشن پر 92 ٹربیونلزقائم
پریذائیڈنگ افسران نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ریٹرننگ افسران نے بھی پولنگ کے وقت میں اضافے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے ڈان نیوز کی خبر کے بعد وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے بھائی لیاقت خٹک کو نوٹس جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن نے لیاقت خٹک کےعلاوہ ڈی پی او،ڈی آراواورآراوکو بھی نوٹس جاری کیا۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کا احتجاج
خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج کیا۔
بلدیاتی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف خیبر پختونخوا کی 3 جماعتوں نے الیکشن کمیشن اور نیشنل پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا۔
الیکشن میں شکست کھانے والی جماعتیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور جمعیت علماء السلام (جے یو آئی-ف) کے امیدوار اپنے کارکنوں کے ہمراہ قافلے کی شکل میں الیکشن کمیشن آفس کے باہر پہنچے اور دھرنا دیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف نے دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں، عمران خان نئے الیکشن کا اعلان کریں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے شفاف تحقیقات کی یقین دہانی پر مظاہرین نے دھرنا ختم کیا۔
تبصرے (1) بند ہیں