متحدہ رہنما عامر خان کے خلاف مقدمہ درج
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما عامر خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دینے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے رینجرز کے افسر کی مدعیت کراچی کے عزیز آباد پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار
مقدمے میں عامر خان کے6ساتھیوں کو بھی نامزد کیا گیا جن میں فیصل موٹا، عبید کے ٹو، منہاج قاضی، ریس عرف ماما، عمران اعجاز نیازی اور فرحان ملا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
عزیز آباد پولیس اسٹیشن میں رینجرز کے ڈی ایس آر ریاض کی مدعیت میں متحدہ قومی موومنٹ کے زیر حراست رہنما عامر خان کے خلاف جرائم پیشہ عناصر کو پناہ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں :عامر خان سمیت 28 متحدہ ملزمان کا 90 روزہ ریمانڈ
مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔
مقدمے میں رینجرز کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی کی اطلاع پر مارا گیا تھا، جہاں سے عامر خان سمیت 59 افراد کو گرفتار ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : 'کچھ رفاہی ادارے اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں'
رینجرز کے مطابق گرفتار ہونے والے افراد میں سے 26 مسلح افراد بھی شامل تھے، ان افراد میں نعمت اللہ رندھاوا ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث نعیم عرف نومی، ولی خان بابر قتل کیس میں سزا یافتہ مجرم فیصل موٹا، سنگین جرائم میں ملوث عبید کے ٹو بھی شامل تھے جبکہ فرار ملزمان شہزاد ملا، عمران نیازی، نعیم اللہ اور دیگر کو عامر خان نے پناہ دے رکھی تھی۔
مزید پڑھیں : ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج
مقدمے میں عامر خان کو متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کا سیکیورٹی انچارج ظاہر کیا گیا ہے۔
عامر خان پر مقدمے کا فیصلہ جے آئی ٹی میں کیا گیا تھا۔
الطاف حسین کا اظہارِ تشویش
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے عامر خان کے خلاف مقدمے پر سخت تشویش کا اظہار ہوئے بھرپور احتجاج کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ رینجرز نے رواں سال 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کےدوران عامر خان کو حراست میں لیا تھا جبکہ وہ اب بھی رینجرز کی تحویل میں ہیں۔