’ میرے آئی سی سی میں ہونے سے پاکستان کو فائدہ ہو گا‘
کراچی: سابق کپتان ظہیر عباس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی صدارت کیلئے نامزدگی کو پاکستان اور اپنے لیے ایک بڑا اعزاز قرار دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نامزد ہونے کے بعد منگل کو ڈان سے خصوصی گفتگو میں 67 سالہ ظہیر نے فیصلے کو ملک کیلئے اپنی خدمات کا اعتراف قرار دیا۔
’سچی بات یہ ہے کہ اتنے معتبر عہدے کیلئے نامزدگی پر میں بہت خوش ہوں۔ یقیناً یہ میرے اور پاکستان دونوں کیلئے ایک بڑا اعزاز ہےکیونکہ اس سے ہمیں عالمی فورم پر کھل کر اظہار کا موقع ملے گا‘۔
’بطور ایک سابق کرکٹر، یہ عہدہ مجھے کھیل کے فروغ کا موقع فراہم کرے گا۔ میں اس حوالے سے پی سی بی چیئرمین شہریار خان کا انتہائی مشکور ہوں‘۔
ایشین بریڈ مین کہلانے والے ظہیر نے مزید کہا کہ اس طرح کی تقرریوں سے کھیل کو فائدہ پہنچے گا۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں سو سینچریاں بنانے والے واحد پاکستانی سابق بلے باز ظہیر نے کہا ’رسمی عہدہ ہونے کے باوجود مجھے جس چیز نے سب سے زیادہ پرجوش کیا وہ یہ کہ میں پہلا کھلاڑی ہوں جو آئی سی سی کا صدر بنے گا‘۔
’میں ایک ایسی فضا بنانے میں مدد کر سکتا ہوں جہاں کھیل کے فروغ کو سب سے زیادہ ترجیح حاصل ہو گی‘۔
’ماضی میں آئی سی سی میں یہی کمی تھی۔ کرکٹ کومزید موثر انداز میں چلانے کیلئے ضروری ہے کہ اہم عہدوں پر سابق کھلاڑیوں کو کام کا موقع دیا جائے‘۔
1969 سے 1985 تک شاندار کیریئر کے حامل ظہیر نے 78 ٹیسٹ میچوں میں 12 سینچریوں کی مدد سے 5062 جبکہ 62 ون ڈے میچوں میں 7 سینچریوں کی مدد سے 2572 رنز بنا رکھے ہیں۔
سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے ظہیر نے وعدہ کیا کہ وہ آئی سی سی میں کام کے دوران پاکستان کرکٹ کیلئے مہم چلائیں گے۔
’بطور ایک پاکستانی، ہمارے کیس کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا میری ترجیحات میں شامل ہو گا‘۔
’زمبابوے کے حالیہ دورے سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے لیکن دوسرے ملکوں کو باور کرانے کیلئے کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے، بہت کچھ کیا جانا باقی ہے‘۔
’ان کا اعمتاد جیتنے کیلئے مزید کوششیں کرنا ہوں گی اورمیرے خیال میں آئی سی سی حلقوں میں میری موجودگی سے پاکستان کو کئی طرح سے فائدہ ہو گا‘۔
تبصرے (1) بند ہیں