• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

"دشمن پاک چین منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے"

شائع June 2, 2015
وزیر اعظم اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب
وزیر اعظم اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب

کوئٹہ : بلوچستان میں سانحہ مستونگ اور صوبے کی مجموعی صورتحال پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی۔

آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی سیفران عبد القادر بلوچ، محمود خان اچکزئی سمیت صوبے کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے نمائندے شریک تھے۔

آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں سانحہ مستونگ کو سانحہ پشاور اور سانحہ صفورا کی طرح قومی سانحہ قرار دے دیا گیا۔

اعلامیہ کا متن:

  • کانفرنس کے شرکا کی دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائی (سانحہ مستونگ) کی شدت کےساتھ مذمت۔

  • ملک دشمن قوتیں بیرونی آقاؤں کےاشارے پر بلوچستان کے حالات خراب کررہی ہیں۔

  • دہشتگردی کی کارروائیوں اوربیرونی سازشوں کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا۔

  • کانفرنس کےشرکا نے صوبے کی سیاسی قیادت کی بالغ نظری کو سراہا۔

  • سانحہ مستونگ بلوچستان میں برادر اقوام اور قبائل میں تفرقہ پیدا کرنےکی سازش تھی۔

  • دشمن اقتصادی راہداری منصوبےکو ناکام بنانے کیلیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔

  • گوادر کاشغر اقتصادی راہداری پاکستان دشمنوں کی نظر میں کانٹے کیطرح کھٹک رہی ہے۔

  • سیاسی وعسکری قیادت دہشتگردی کےخاتمےکیلیے پرُعزم اور ایک صفحے پر ہے۔

  • دہشت گردی اور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے پر مکمل اتفاق رائے ہے۔

  • سیاسی قیادت نے اقوام اور قبائل کو دست و گریباں کرنے کی سازش کو ناکام بنادیا۔

اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف اے پی سی کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ مستونگ بہت افسوس ناک واقعہ ہے، دشمن قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ ہمیں کسی طرح آپس میں لڑایا جائے، دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے ملک کو کمزور کرنا چاہتا ہے

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فرقہ وارانہ اور لسانی تقسیم چاہتے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ دشمن پاک چین منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، بلوچستان کے موجودہ حالات اور 3سال پہلے کےحالات میں فرق ہے۔

بلوچستان کے دارالحکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ پاکستان کا پرامن ترین شہر ہوتا تھا، ملک بھر میں کوئٹہ کے پانی کی تعریف کی جاتی تھی، کوئٹہ کی ان خصوصیات اور رونقوں کو لوٹنا چاہیے۔

دہشت گردی ختم کرنے کے حوالے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، فوجی جوانوں نےدہشت گردی کوکچلنے کیلیے جانوں کےنذرانے پیش کیے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جان و مال کی صورت میں بھاری قیمت ادا کی۔

قبل ازیں سانحہ مستونگ کے بعد امن و امان کی صورتحال پر کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم نواز شریف گورنر ہاؤس بلوچستان پہنچے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل بلوچستان کے علاقے ضلع مستونگ میں کٹ کوچہ کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے 22 مسافروں کو بس سے اتار کر قتل کر دیا تھا۔

اس سانحے کے بعد وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کی تھی۔

وزیر اعظم  بلوچستان کے گورنر ہاؤس  میں کل جماعتی کانفرنس کیلئے آ رہے ہیں ۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب
وزیر اعظم بلوچستان کے گورنر ہاؤس میں کل جماعتی کانفرنس کیلئے آ رہے ہیں ۔۔۔ فوٹو: ڈان نیوز اسکرین گریب

آل پارٹیز کانفرنس سے قبل سانحہ مستونگ اور بلوچستان کی امن و امان پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان, کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ ناصر خان جنوجوعہ، وفاقی وزیر مملکت جام کمال، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ ، وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، بلوچستان کے تمام سیاسی و مذہبی، قوم پرست جماعتوں کے سربراہان کے علاوہ دیگر جماعتوں کے رہنما بھی شرکت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ مستونگ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دشمن گھناؤنی کارروائیوں سے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے دشمن ملک کی ترقی اور خوشحالی نہیں دیکھ سکتے۔

اجلاس کے آغاز سانحہ مستونگ میں ہلاک ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی سے کیا گیا۔

تبصرے (4) بند ہیں

Sufyan Mughal Jun 02, 2015 02:51pm
Progress hide in peace..
Abuturab Iftikhar Jun 02, 2015 05:48pm
I agree with the statement of PM Mian Muhammad Nawaz Sharif !!! Its true !!!
Israr Muhammad Khan Yousafzai Jun 02, 2015 06:48pm
یہ بلکل درست تجزیہ ھے لیکن اس منصوبے کے ناکامی کے پیچھے صرف ازلی دشمن شامل نہیں گوادر کو ناکام بنانے کیلئے کچھ دوست بھی ھیں جسکا نام لینا چاہئے ہمیں ہر بات کا ذمہ داری بھارت پر نہیں ڈالنا چائیے گوادر پورٹ کے دیگر دشمن بھی ھیں انکو گوادر کی کامیابی میں اپنا نقصان نظر ارہا ھے پاکستان کو محتاط رہنا ھوگا عزیر بلوچ کو ایک دوست ملک نے گرفتار ھونے کے باوجود کیوں پاکستان کے حوالے نہیں کیا ان کو جیل سے کس نے رہا کردیا اب وہ کہاں ھیں ان تمام باتوں کو مدنظر رکھنا ھوگا
Nadeem Jun 02, 2015 11:24pm
I am happy that finally government has admitted that India is our enemy.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024