بلدیاتی انتخابات: 'کے پی حکومت امن وامان کی ذمہ دار تھی'
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کی تنہا ذمہ دار صوبائی حکومت تھی۔
کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تاثر پیدا کیا جارہا ہے کہ انتخابات کے دوران امن و امان قائم کرنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پولنگ کے دن تشدد کے واقعات کا الزام الیکشن کمیشن پر عائد کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس نے انٹیریئر ڈویژن اور جی ایچ کیو کے ذریعے سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے اضافی فورس کا انتظام کیا تھا۔
اس نے کہا کہ انتخابات ایک مشترکہ مشق تھی، چنانچہ کوئی ادارہ اس کی ذمہ داری سے خود کو مستثنیٰ قرار نہیں دے سکتا۔
بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قانون توڑنے کے خلاف کارروائی کا عزم کررکھا ہے۔
اس نے کہا کہ یہ غلط فہمی بھی موجود تھی کہ الیکشن کمیشن اس دن پورے صوبے میں انتخابات کے انعقاد کے لیے ذمہ دار تھا۔
انتخابات میں پولنگ کے عملے کی بڑی تعداد شریک تھی، اس لیے سیکیورٹی ضروریات کے لیے کمیشن نے صوبائی حکومت کو انتخابات مرحلہ وار منعقد کروانے کا مشورہ دیا تھا۔ لیکن یہ تجویز قبول نہیں کی گئی۔
اس کا کہنا تھا کہ جس طرح 2001ء اور 2005ء میں انتخابات مرحلہ وار منعقد کیے گئے تھے، اگر ایسا کیا جاتا تو بدانتظامی اور تشدد کو روکا جاسکتا تھا۔
الیکشن کمیشن کے ایک عہدے دار نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمشنر نے تجویز دی تھی کہ یہ انتخابات تین مراحل میں منعقد کرائے جائیں، جس کے تحت پہلا مرحلے میں شہری علاقوں ، اس کے بعد دیہی علاقوں اور آخر میں پہاڑی علاقوں میں انتخابات منعقد کرائے جاتے۔