ڈیرہ اسماعیل خان: پی ٹی آئی وزیر نے گرفتاری دے دی
ڈیرہ اسماعیل خان : خیبرپختونخوا کے وزیر ریونیو علی امین گنڈا پور نے سنسنی خیز ڈرامے کے بعد خود کو پیر کی شب ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے معاملے میں مداخلت کی۔
صوبائی وزیر صدر پولیس اسٹیشن میں درج ایک مقدمے میں پولیس کو مطلوب تھے جو ان پر پولنگ عملے سے بیلٹ باکسز چھیننے اور پولیس اہلکاروں کو دھمکانے کے حوالے سے درج کیا گیا تھا۔
ضلعی پولیس آفیسر صادق بلوچ کی قیادت میں درجنوں پولیس اہلکار پیر کی شام صوبائی وزیر کے گھر کے باہر پہنچے اور اس مقام کو گھیرے میں لے لیا تاہم نہ تو پولیس گھر کے اندر داخل ہوئی اور نہ ہی علی امین گنڈا پور نے باہر آکر گرفتاری دی۔
اسی اثناءمیں صوبائی وزیر کے گھر سے فرار کی خبریں گردش کرنے لگیں تو ڈی پی او نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈا پور نے اپنے عدالتی تحویل میں جانے کے اپنے وعدے کو توڑ دیا ہے۔
تاہم بعد میں انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے تصدیق کی کہ صوبائی وزیر نے گرفتاری دے دی ہے اور کہا کہ علی امین گنڈا پور کو تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن کی بجائے ایک ' محفوظ مقام' پر منتقل کردیا گیا ہے۔
اپنے خلاف مقدمے کے اندراج پر علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک پولنگ اسٹیشن میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کے دوران دھاندلی کی اطلاعات ملنے پر پہنچے تھے۔
ان کے بقول " پولنگ اسٹیشن پہنچ کر میں نے دیکھا کہ ہمارے امیدوار کا مخالف انتخابی طریقہ کار میں دھاندلی کررہا ہے، میں دھاندلی کو چیک کرنے کے لیے بیلٹ باکسر کو لے گیا تھا"۔