قذافی اسٹیڈیم کا 100واں میچ، اور دیگر دلچسپ اعداد و شمار
پاکستان میں کرکٹ کے لیے مچلتے تمام لوگوں کے لیے پچھلا پورا ہفتہ جوش، جذبے، اور تفریح سے بھرپور رہا ہے، جس میں ٹی 20 سیریز کا آخری سنسنی خیز اوور بھی شامل ہے۔ جب بلاول بھٹی پرسکون انداز میں اپنا اہم ترین آخری اوور کروا رہے تھے، تو شائقین ٹکٹکی باندھے دیکھتے رہے، اور پھر سب نے دیکھا کہ کس طرح پاکستان نے ہوم سیریز میں زمبابوے کو شکست دی۔
یادوں میں محفوظ رکھنے کے لیے اس سیریز سے چند دلچسپ اعداد و شمار پیشِ خدمت ہیں۔
1
یہ پہلی بار ہے کہ شاہد آفریدی نے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کی قیات کی ہے۔ اسٹار آل راؤنڈر نے 62 بین الاقوامی میچز میں پاکستان کی قیادت کی ہے، لیکن ہوم گراؤنڈ پر یہ پہلا میچ تھا۔
گیلری: کرکٹ کی فتح
2
اوپنرز مختار احمد اور احمد شہزاد، دونوں ہی نے پہلے ٹی 20 میں نصف سنچریاں کیں۔ یہ دوسری مرتبہ تھا جب پاکستان کے دونوں اوپنرز نے نصف سنچریاں کی ہوں۔ اس سے پہلے یہ 2010 میں سینٹ لوشیا میں کھیلے جانے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف تھا جب سلمان بٹ اور کامران اکمل، دونوں ہی نے 73 رنز بنائے تھے۔
5
دوسرے ٹی 20 سے اپنے کریئر کا آغاز کرنے والے کھلاڑیوں کے علاوہ کم از کم 5 ایسے کھلاڑی ہیں، جنہوں نے ملکی سرزمین پر اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا ہے۔ ان میں بلاول بھٹی، انور علی، مختار احمد، احمد شہزاد، اور عمر اکمل شامل ہیں۔
پاکستانی کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم لاہور میں نیٹ پریکٹس کر رہے ہیں۔ 20 مئی 2015۔ — اے ایف پی |
7
دوسرے ٹی 20 میچ میں فتح پاکستان کی زمبابوے کے خلاف کھلے گئے سات ٹی 20 میچز میں ساتویں فتح ہے۔
پڑھیے: ’تمہیں بھابھی کی قسم، چھکا مارو‘
58
دوسرے ٹی 20 میچ میں شان ولیمز کا اسکور زمبابوے کے کسی بھی کھلاڑی کا پاکستان کے خلاف بہترین اسکور ہے۔ ان کی 32 گیندوں کی اننگز میں 4 چوکے اور 1 چھکا شامل تھا۔ اس سے پہلے 54 کا بہترین اسکور پہلے ٹی 20 میں کپتان ایلٹن چگمبرا نے کیا تھا۔
72.50
یہ مختار احمد کی دو ٹی 20 مقابلوں میں اوسط ہے، اور اسی بنا پر انہیں دونوں میچز میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا، اور مین آف دی سیریز کا بھی۔
مختار احمد چھکا مارتے ہوئے۔ — اے ایف پی |
83
مختار احمد نے پہلے میچ میں کسی پاکستانی کا زمبابوے کے خلاف دوسرا بڑا اسکور کیا۔ دو سال پہلے کیا گیا احمد شہزاد کا *98 کا اسکور ٹی 20 میں کسی بھی پاکستانی کا زمبابوے کے خلاف سب سے بڑا اسکور ہے۔
100
دوسرا ٹی 20 میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا 100 واں میچ تھا۔ اس گراؤنڈ میں اب تک 58 ون ڈے انٹرنیشنل، 40 ٹیسٹ، اور 2 ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلے جا چکے ہیں۔
جانیے: پہلے میچ میں پاکستان 41 رنز سے کامیاب
176
دوسرے میچ میں دیا گیا ہدف دوسرا بڑا ہدف تھا جسے پاکستان حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ اس کے علاوہ یہ دوسرا قریب ترین ہدف بھی تھا، جس میں صرف 2 وکٹیں اور 2 گیندیں باقی رہ گئی تھیں۔ پاکستان کا حاصل کیا گیا اب تک کا سب سے بڑا ہدف 2-178 ہے، جو بنگلہ دیش کے خلاف چوتھے ٹی 20 ورلڈ کپ میں تھا۔ قریب ترین جیت ویسٹ انڈیز کے خلاف 2013 میں کنگزٹاؤن میں تھی جب ٹیم بالز باقی نہ ہونے کے باوجود دو وکٹوں سے جیت پائی تھی۔
شاید آفریدی نے پہلی بار پاکستانی سرزمین پر قیادت کی ہے۔ — اے ایف پی |
182
یہ وہ رنز ہیں جو مختار احمد نے اپنے پہلے تین ٹی 20 میچز میں مجموعی طور پر حاصل کیے ہیں، جس سے وہ پہلے تین ٹی 20 میں سب سے زیادہ رنز حاصل کرنے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے سنتھ جیسوریا کو 2 رنز سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
27000
یہ کرکٹ شائقین کی تعداد ہے، جو دونوں دن قذافی اسٹیڈیم آئے، تاکہ پاکستان کرکٹ کے لیے اس تاریخی موقع پر ٹیم کا حوصلہ بڑھایا جائے۔ اگر اسٹیڈیم میں زیادہ جگہ ہوتی، تو یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہوتی۔
شائقین پہلے ٹی 20 میچ کے دوران اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔ — اے ایف پی |