چار سدہ: پیش امام کا مسجد میں خودکش حملہ
چارسدہ: چار سدہ کی تحصیل شبقدر میں مبینہ خود کش بمبار نے خود کو مسجد میں بم سے اڑا دیا، واقعے میں خود کش بمبار ہلاک اور 4 نمازی زخمی ہوگئے۔
تھانہ شب قدر کے ایس ایچ او ولایت شاہ کا کہنا ہے کہ سارو قلعے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی آمد کی اطلاع ملنے اور دہشت گرد کی نشاندہی ہوجانے پر وہ فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک مسجد میں داخل ہوگیا جہاں عشاء کی نماز جاری تھی اور خود کو بم سے اڑا لیا۔
ایس ایچ او نے بتایا ہے کہ خود کش بمبار کی شناخت قاری نعیم کے نام سے ہوئی ہے اور وہ مسجد کا پیش امام بتایا جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق بائیس سالہ نعیم اللہ عرف مشتاق کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا اور وہ پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھا۔
دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں سعد فضل الرحیم، سبہان اللہ اور زیب اللہ شامل ہیں جن کو طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات آغاز کردیا ہے۔
دوسری جانب دہشت گردوں کی جانب سے پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک گھر کے باہر نصب بارودی مواد زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔