یمن:صدرعبداللہ صالح کی رہائش گاہ پرحملہ
صنعاء:یمن کے دارالحکومت صنعاء میں سعودی افواج نے سابق صدر علی عبداللہ صالح کی رہائش گاہ پر فضائی حملہ کیا۔
حملے کے دوران ان کے محل پر 2 میزائل فائر کیے گئے جس سے محل کے بڑے حصے کو نقصان پہنچا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق باغیوں کی قیادت کرنے والے صدر علی عبداللہ صالح حملے کے وقت محل میں موجود نہیں تھے۔
سعودی افواج نے چوبیس گھنٹے کے دوران یمن میں 133 فضائی حملے کیے۔
یمن کے صوبہ سعدہ اور حاجہ میں حوثی قبائل کے ٹھکانوں، ٹینکس اور اسلحہ خانوں کوسعودی افواج نے نشانہ بنایا۔
17 سے زائد حوثی قبائل کے سربراہان کے دفاتر اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز پر بھی حملے کر کے انہیں تباہ کیا گیا۔
دوسری جانب عدن میں حوثی قبائل اور علی عبداللہ صالح کی فورسز کے مخالف گروہوں سے جھڑپیں 2 روز سے جاری ہیں۔
حوثی رہنماوں نے سعودی عرب کی جانب سے 5 روزہ سیز فائر کو قبول کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
حوثی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یمنی عوام کی مشکلات کم کرنے کے لئے مثبت اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہیں۔
باغیوں کے زیر کنٹرول خبر رساں ادار صباء سے گفتگو کرتے ہوئے حوثیوں کے ترجمان کرنل شرف لقمان نے بتایا کہ انسانی بنیادوں پر اس حوالے سے معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حوثی رہنماوں نے اقوام متحدہ کی ثالثی میں مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔