• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہیلی کاپٹر حادثہ: ناروے، فلپائن کے سفیروں سمیت 7 ہلاک

شائع May 8, 2015
لینڈنگ کے دوران پاک فوج کا ہیلی کاپٹر ایک اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا—۔کریٹو کامنز
لینڈنگ کے دوران پاک فوج کا ہیلی کاپٹر ایک اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا—۔کریٹو کامنز

گلگت: گلگت بلتستان کے علاقے نلتر میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 2 پائلٹ اور 2 غیر ملکی سفیروں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاک فوج کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کے نتیجے میں 2 پائلٹ، ایک کریو ممبر اور 4 غیر ملکیوں سمیت 7 ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں میں ناروے اور فلپائن کے سفیر جبکہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات شامل ہیں، زخمیوں میں پولینڈ اور ڈچ سفیروں سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

تصویر میں پولینڈ کے سفیر اینڈزیج اینانسز (درمیان) ان کی بیگم (بائیں) اور ناروے کے سفیر لیف لارسن (دائیں) موجود ہیں—۔فائل فوٹو/ ڈان
تصویر میں پولینڈ کے سفیر اینڈزیج اینانسز (درمیان) ان کی بیگم (بائیں) اور ناروے کے سفیر لیف لارسن (دائیں) موجود ہیں—۔فائل فوٹو/ ڈان

حادثے میں ایک کریو ممبر سمیت پاک فوج کے 2 پائلٹ میجر التمش اور میجر فیصل بھی جان کی بازی ہار گئے۔

حادثے میں ہلاک ہونے والے میجر فیصل (بائیں) اورمیجر التمش (دائیں)—۔
حادثے میں ہلاک ہونے والے میجر فیصل (بائیں) اورمیجر التمش (دائیں)—۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے گلگت کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا۔

فوٹو/ اےا یف پی—۔
فوٹو/ اےا یف پی—۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے واقعے میں کسی قسم کی دہشت گردی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ گلگت ہیلی کاپٹر حادثہ فنی خرابی کے باعث پیش آیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش کے لیے بورڈ آف انکوائری تشکیل دیا جا چکا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے گلگت میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا ، تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکتی۔

اس سے قبل آئی ایس پی آر ترجمان نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹرمیں 11غیرملکی اور 6 پاکستانی مسافر سوار تھے۔

پولیس کے مطابق جمعے کو ہیلی کاپٹر کی پرواز معمول کے مطابق رہی تاہم لینڈنگ کے دوران یہ ایک اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا۔

واضح رہے کہ آج بروز جمعہ گلگت میں چین کے تعاون سے نلتر پاور پراجیکٹ اور چیئر لفٹ منصوبے کے افتتاح کے لیے وزیراعظم نواز شریف کی آمد متوقع تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف گلگت جانے کے لیے ہیلی کاپٹر کے بجائے جہاز میں سوار تھے، تاہم اس حادثے کے بعد وہ واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ڈان نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف بھی ہیلی کاپٹر میں شریک تھے۔

حادثے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ وزیراعظم کی آمد کے وجہ سے اسکول میں تعطیل تھی۔

صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ایک روزہ سوگ کا اعلان

وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے گلگت میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکتوں کے بعد ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو اسلام آباد لانے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

دفتر خارجہ کا موقف

دفتر خارجہ کی جانب سے گلگت ہیلی کاپٹر حادثے کے بارے میں جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آج صبح اسلام آباد میں تعینات 30 سے زائد ممالک کے سفراء اور سینئیر سفارتکار اپنی بیگمات کے ہمراہ گلگت گئے، گلگت سے ان سفارت کاروں کو4 ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نلتر لے جایا جا رہا تھا، جب کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر پر 17 مسافر سوار تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے سفارتکاروں کے نلتر دورے کا اہتمام کیا تھا اور حادثے کے بعد وزارت خارجہ میں کرائسز منیجمنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024