• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

صولت مرزا کی پھانسی روکنے کی درخواست مسترد

شائع May 8, 2015
سندھ ہائیکورٹ نے مجرم کی اہلیہ نگہت مرزا کی درخواست پر فیصلہ سنایا کہ یہ عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نہیں جاسکتی—۔فائل فوٹو/ آن لائن
سندھ ہائیکورٹ نے مجرم کی اہلیہ نگہت مرزا کی درخواست پر فیصلہ سنایا کہ یہ عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نہیں جاسکتی—۔فائل فوٹو/ آن لائن

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کے قتل کا کیس ری اوپن کرنے اور صولت مرزا کی پھانسی رکوانے سے متعلق مجرم کی اہلیہ نگہت مرزا کی درخواست مسترد کردی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں صولت مرزا کی اہلیہ نگہت مرزا نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے شوہر صولت مرزا نے پھانسی سے قبل اعترافی وڈیوبیان میں اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے جو انکشافات کیے ان کے بعد مقدمے کو ری اوپن کیا جانا چاہیے۔

نگہت مرزا کا مؤقف تھا کہ صولت مرزا نے بیان میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور رہنما بابرغوری سمیت جن 6 افراد کی ایماء پرجرم کا اعتراف کیا تھا، انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائےاور ازسر نو کارروائی اور تحقیقات مکمل ہونے تک صولت مرزا کے بلیک وارنٹ پر عمل درآمد رکوایا جائے۔

مزید پڑھیں:'صولت مرزا الطاف حسین سے رابطے میں تھے'

گزشتہ روز عدالت نے درخواست گزار کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تفصیلات طلب کی تھی۔

تاہم آج سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف نہیں جاسکتے، لہٰذا نگہت مرزا کی درخواست مسترد کرکے خارج کردی گئی۔

واضح رہے کہ صولت مرزا کے 12 مئی کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے جا چکے ہیں، یہ تیسری موقع ہے کہ ان کے بلیک وارنٹ جاری کیے گئے۔

مزید پڑھیں:صولت مرزا کے بلیک وارنٹ تیسری بار جاری

عدالت نے صولت مرزا کا پہلا بلیک وارنٹ 11 مارچ کو جاری کیا تھا جس کے مطابق انہیں 19 مارچ کو پھانسی دی جانی تھی، تاہم اس پر عملدر آمد سے چند گھنٹے قبل صولت کا وڈیو پیغام ٹی وی چینلز پر نشر ہوا جس میں ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے، جس کے بعد صدرمملکت ممنون حسین نے ان کی سزا پر عملدرآمد مؤخر کردیا تھا۔

مجرم کے دوسرے ڈیتھ وارنٹ یکم اپریل کو جاری کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ صولت مرزا پر کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی) کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اور ایک محافظ کو ڈیفنس کے علاقے میں 1997ء میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔

صولت علی خان عرف صولت مرزا کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے اور انھیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 1999ء میں سزا موت سنائی تھی،البتہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صولت مرزا سے اعلان لا تعلقی کو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:صولت مرزا کے مقدمات کی تفصیلات طلب

سندھ ہائی کورٹ نے 2000ء میں صولت مرزا کی اپیل کو مسترد کردیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے بھی 2001ء میں سزائے موت کے خلاف ان کی اپیل رد کردی تھی۔

سپریم کورٹ نے 2004ء میں بھی صولت مرزا کی ایک نظرثانی کی درخواست مسترد کردی تھی،جبکہ مجرم کی ایک دہائی پرانی رحم کی اپیل کو حال ہی میں صدر کی جانب سے بھی مسترد کردیا گیا تھا۔

پھانسی کے منتظر اس قیدی کو کچھ دیگر ہائی پروفائل قیدیوں کے ہمراہ گزشتہ برس اپریل میں کراچی سے بلوچستان کی مچھ جیل منتقل کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024