حکومتِ سندھ کا رویّہ درست نہیں: فہمیدہ مرزا
بدین: قومی اسمبلی کی سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا نے کل اپنے شوہر کے حوالے سے اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے ایک پریس کانفرنس میں حکومت سندھ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
فہمیدہ مرزا نے کہا کہ عدالتوں کا احترام نہ کرنے والوں پر انہیں یقین نہیں ہے اور جب تک حالات جوں کے توں رہیں گے وہ کسی پر اعتبار نہیں کرسکیں گی۔
انہوں نے مرزا ہاؤس کے اطراف میں موجود پولیس کی بھاری نفری کے حوالے سے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد سندھ حکومت کا رویہ درست نہیں اور اگر یہی صورتحال رہی تو ذوالفقار مرزا آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش نہیں ہوسکیں گے۔
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بدین پہنچیں تو ان کے ہمراہ محافظوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
انہوں نے مرزا ہاؤس کے اطراف سے پولیس سیکیورٹی ختم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
ذوالفقار مرزا کی اہلیہ نے مرزا ہاؤس پر موجود پولیس اہلکاروں سے کہا کہ اگر وہ سیکیورٹی کے لیے کھڑے ہیں تو چلے جائیں، انہیں سیکیورٹی کی ضرورت نہیں ہے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر فہمید ہ مرزا نے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے اس رویّے کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں: شوہر کی جان کو خطرہ ہے، فہمیدہ مرزا
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا کی اہلییہ اور قومی اسمبلی کی سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا نے اپنے شوہر کے دفاع میں بدین جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذوالفقار مرزا کی جان کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ شوہر کی سیکیورٹی پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
فہمیدہ مرزا نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سندھ پولیس کوسیاست کا آلۂ کار بنانے کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: ذوالفقار مرزا کی گرفتاری میں پولیس ناکام
ذوالفقارمرزا کی اہلیہ نے وفاقی حکومت سے سندھ میں مضبوط اور بااختیار آئی جی بھجوانے کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ضلع بدین میں کارکن کی گرفتاری پر سابق صوبائی وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول کر وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔
بعدازاں بدین کے ماڈل پولیس اسٹیشن میں ذوالفقار مرزا اور ان کے 60 کے قریب حامیوں کے خلاف گیٹ توڑ کر تھانے کے اندر داخل ہونے، ہنگامہ آرائی، دہشتگردی اور توڑ پھوڑ کرنے پر 3 مقدمات درج کیے گئے۔
صورت حال کے پیش نظر بدین میں صورت حال کشیدہ ہے۔