• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

الطاف حسین سے جان کو خطرہ ، راؤ انوار

شائع May 5, 2015
ایس ایس پی راؤ انوار ۔۔۔ فائل فوٹو: بشکریہ فیس بک پیج
ایس ایس پی راؤ انوار ۔۔۔ فائل فوٹو: بشکریہ فیس بک پیج

کراچی: سندھ پولیس کے اعلیٰ افسر ایس ایس پی راؤ انوار نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کروا دی ہے۔

ایس ایس پی راؤ انوار کی جانب سے کراچی کے تھانہ ملیر کینٹ میں درخواست جمع کروائی گئی ہے۔

راؤ انوار کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 'را' کے تربیت یافتہ ایم کیو ایم کے 2 کارکن گرفتار

راؤ انوار کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ ایس ایس پی ملیر راو انوار کو ٹھوک دیا جائے ان کے ان الفاظ کے بعد انہیں جان کا خطرہ لاحق ہے لہذا انہیں تحفط فراہم کیا جائے۔

واضح رہے کہ جمعرات 30 اپریل کو راؤ انوار نے 2 ملزموں کو گرفتار کیا تھا جن پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزامات ہیں، یہ دونوں افراد ایم کیو ایم کے کارکن تھے۔

مزید پڑھیں : بھنگی کو پکڑو،مقدمہ چلاؤ اور توپ سے اڑا دو،الطاف حسین

راؤ انوار نے دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار ملزمان کے نام طاہرعرف لمبا اور جنید ہیں جنہوں نے ہندوستان جا کر تربیت حاصل کی۔

انہوں نے اس موقع پر ایم کیو ایم کو 'دہشت گرد' جماعت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر پابندی لگنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : ایم کیو ایم نے 'را' سے تعلق کے الزامات مسترد کردیے

ایم کیو ایم نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا اور نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیو ایم پر ملک دشمنی کا بدترین الزام ایک مرتبہ پھر لگایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے الزامات پہلے بھی ایم کیو ایم پر لگائے گئے، کونسا الزام ایسا تھا جو ایم کیو ایم کی قیادت پر نہیں لگایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024