'الطاف حسین نے فوجی قیادت پر تنقید نہیں کی'
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے الطاف حسین کے بیان پر وضاحت جاری کر دی ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الطاف حسین نے اپنے خطاب کے دوران فوجی قیادت پر کوئی تنقید نہیں کی
یہ بھی پڑھیں : 'را' کے تربیت یافتہ ایم کیو ایم کے 2 کارکن گرفتار
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ الطاف حسین نے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی تعریف کی تھی۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے اپنے بے شمار عوامی خطابات میں پاک فوج اور اس کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے اقدامات کی صرف تائید اور حمایت ہی نہیں کی بلکہ تعریف بھی کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین نے خطاب میں پاک فوج کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان کے ساتھ انصاف کریں، آرمی چیف ضرب عضب کے ساتھ ملک دولت لوٹنے اور قرضے ہڑپ کرنے والے چور ڈاکوؤں اور لٹیروں کے خلاف بھی کارروائی کریں۔
مزید پڑھیں : ایم کیو ایم نے 'را' سے تعلق کے الزامات مسترد کردیے
رابطہ کمیٹی کے مطابق الطاف حسین کی جانب سے پاک فوج کے متعلق بیان فوجی مورال بڑھانے کا سبب تو ہو سکتا ہے لکین نفرت پھیلانے کا سبب ہرگز نہیں۔
انہوں نے کہاکہ الطاف حسین نے جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری پر تنقید نہیں کی بلکہ قائد تحریک نے اپنی تقریر میں کہاکہ فرقہ واریت کے حوالے سے تحقیقات کروا رہا ہوں اور اگر ایم کیوایم کا کوئی فرد حتی کہ میرا بھائی بھی ملوث ہو اتو اسے سرعام پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : ’مظالم نہ رکےتوملک کوناقابل تلافی نقصان ہوگا‘، الطاف حسین
رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قائد تحریک اور ایم کیوایم کی جانب سے پریس کانفرنس میں اٹھائے گئے اس نکتہ پر کہ وزیر اعلی ہاؤس میں ہونیوالی ملاقات میں سابق صدر آصف زرداری اور قائم علی شاہ کے علاوہ موجود تیسری شخصیت سے مراد کسی عسکری ادارے یا اس کے فرد سے نہیں جس کی ہم خود تحقیقات کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں : 'قیادت پرالطاف حسین کے بیانات برداشت نہیں'، فوجی ترجمان
واضح رہے جمعرات کے روز ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے 2 افراد کو گرفتار کیا تھا جن کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے ان فراد پر ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را سے تربیت حاصل کرنے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
بعد ازاں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اپنے کارکنوں پر الزامات کی تردید کی جبکہ ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔
البتہ سندھ حکومت نے ایس ایس پی راؤ انوار کو ٹی وی ٹاک شو میں سیاسی گفتگو کرنے کا مجاز نہ ہونے پر بر طرف کرا دیا تھا۔
رات گئے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے خطاب کیا جس میں انہوں نے مختلف افراد اور اداروں کو ہدف تنقید بنایا۔
جس کے بعد رات 4 بجے پاک فوج کے ترجمان نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے فوجی قیادت کے حوالے سے دیئے جانے والے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ کا فوج کے حوالے سے بیان بے ہودہ ہے اور اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کیےجائیں گے۔