جامعہ کراچی کے ایک اور استاد قتل
کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کراچی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو ٹارگٹ کر کے قتل کر دیا گیا۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے استاد وحید الرحمٰن کی کار پر فیڈرل بی ایریا (ایف بی ایریا) میں اُس وقت فائرنگ کی گئی، جب وہ یونیورسٹی جارہے تھے۔
وحید الرحمن جامعہ کراچی میں شعبہ ابلاغ عامہ کے استاد تھے |
ڈی آئی جی پولیس غربی فیروز شاہ کے مطابق وحید الرحمن کو نامعلوم موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے ایف بی ایریا بلاک 16 میں نشانہ بنایا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے پہلے کار پر سامنے سے فائرنگ کی گئی بعد ازاں دروازے کی جانب سے بھی ان پر فائرنگ کی گئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان نے کارروائی میں نائن ایم ایم پستول استعمال کی۔
پروفیسر وحید الرحمن کی کار پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی —۔فوٹو/ ڈان نیوز اسکرین گریب |
پولیس نے بتایا کہ وحید الرمان کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی، مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور ہلاک ہو گئے۔
واضح رہے کہ 42 سالہ وحید الرحمن جامعہ کراچی سے قبل وفاقی اردو یونیورسٹی میں شعبہ ابلاغ عامہ میں استاد رہ چکے تھے۔
۔ڈان نیوز اسکرین گریب—۔ |
وحید الرحمن کو یاسر رضوی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔
جامعہ کراچی، شعبہ ابلاغ عامہ کی پروفیسر رفیعہ تاج نے وحید الرحمن کے قتل کو ڈپارٹمنٹ کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول پروفیسر ڈپارٹمنٹ کے ایک سرگرم استاد تھے، جن کی کمی کبھی پوری نہیں ہوسکے گی۔
جامعہ کراچی میں تدریس معطل
۔طلباء نے احتجاجی پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں—۔ڈان نیوز اسکرین گریب |
شعبہ ابلاغ عامہ کے استاد وحید الرحمن کی ہلاکت کے بعد جامعہ کراچی میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جامعہ کراچی میں تدریسی عمل دو دن کے لیے معطل کیا گیا ہے ، جمعرات اور جمعہ کو کلاسز نہیں ہوں گی۔
واقعے کے بعد جامعہ کراچی کے طلباء کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔
وزیراعظم کی مذمت
وزیراعظم نواز شریف نے کراچی یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر سید وحید الرحمن کے قتل کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
انھوں نے وحید الرحمن کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو جلد از جلد مجرموں تک پہنچنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کراچی سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پر خلوص کوششوں میں مصروف ہے۔
صدر ممنون حسین کا نوٹس
دوسری جانب صدرمملکت ممنون حسین نے جامعہ کراچی کے پروفیسرڈاکٹر وحید الرحمن کے قتل کا نوٹس لے لیا۔
صدر مملکت نے وزیراعلیٰ سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پروفیسر وحید الرحمن کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کردی۔
صدر مملکت نے سوگوار خاندان سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انھوں نے کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔
|
واضح رہے کہ اس سے قبل 18 ستمبر 2014 کو جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ شکیل اوج کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ فائرنگ سے ہلاک
ڈاکٹر شکیل اوج کی گاڑی پر گلشن اقبال کے علاقے میں فائرنگ کی گئی تھی۔
تبصرے (2) بند ہیں