ون ڈے ٹیم کو کم از کم دو سال موقع دیں، مصباح
کراچی: بنگلہ دیش میں خراب کارکردگی کے بعد پاکستان کے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کرکٹ شائقین پر زور دیا ہے کہ وہ مشکلات میں گھری ون ڈے ٹیم اور واپس آنے والے سٹار آف سپنر سعید اجمل کے حوالے سے صبر کا مظاہرہ کریں۔
نئے خون پر مشتمل پاکستان کی ون ڈے ٹیم بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے سیریز میں 0-2 سے ہار چکی ہے اور بدھ کو کھیلے جا رہے میچ میں شکست کی صورت میں اسے شرم ناک وائٹ واش ہو جائے گی۔
گزشتہ مہینے ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے فارمیٹ سے ریٹائر ہونے والے مصباح نے کہا ’اگر ہم ون ڈے ٹیم کو نئی شکل دینا چاہتے ہیں تو یہ شکست برداشت کرنا ہو گی‘۔
’ہم کچھ نئے کھلاڑیوں کے آنے اور کچھ کے کم بیک کی صورت میں جو تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں ان کا اثر ٹیم پر ضرور ہو گا‘۔
خیال رہے کہ مشہور آل راونڈر شاہد آفریدی ون ڈے کرکٹ کو خیر آباد کہہ چکے ہیں، جبکہ سینئر بلے باز یونس خان، احمد شہزاد اور عمر اکمل کو کم تر پرفارمنس کی وجہ سے ٹیم میں جگہ نہ مل سکی۔
مصباح کے مطابق، نئی ٹیم کو سیٹ ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔’اگر ہم نے مستقبل کیلئے ٹیم بنانے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو پھر ہمیں ان نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں اعتماد دینا ہو گا‘۔
’اگر ہم جلد بازی نہ کریں اور ٹیم کو کچھ وقت دیں تو یہ اگلے دو سالوں میں پختہ ہو جائے گی۔ ایسے میں ہمیں فی الحال نتائج کو نظر انداز کرنا ہو گا‘۔
ٹیسٹ فارمیٹ میں پاکستان کے کپتان مصباح نے کہا کہ بنگلہ دیش اپنے گھر پر اچھی ٹیم ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کو بنگلہ دیش کی طویل المدتی حکمت سوچ سے سیکھنا چاہیئے۔
’یہ وہی بنگلہ دیش ہے جو گزشتہ سال ایشیا کپ میں اپنے ہی گھر پر افغانستان سے ہار گئی تھی لیکن انہوں نے اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد کیا اور اب یہ پختہ کھلاڑیوں کی ٹیم بن چکی ہے‘۔
مصباح نے کہا کہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم پختہ ہے اور اس نے حال ہی میں اچھے نتائج بھی دیے، لہذا ہمیں اس صورتحال سے اعتماد حاصل کرنا چاہیے۔
مصباح نے آٹھ مہینوں تک معطل رہنے کے بعد نئے باولنگ ایکشن کے ساتھ واپس آنے والے بنگلہ دیش میں غیر موثر سعید اجمل کی حمایت بھی کی۔
’جب اجمل جیسا کھلاڑی اتنے بڑے دھچکے کے بعد واپس آتا ہے تو وہ اپنے موثر ہونے کے حوالے سے سوالات کی وجہ سے محتاط ہوتا ہے ، میرے خیال میں وہ ہر میچ کے ساتھ بہتر ہوتے جائیں گے‘۔
’انہیں ایک یا دو سیریز کا موقع دیا جائے تو وہ بہت شاندار انداز میں واپس آئیں گے‘۔ اے ایف پی
تبصرے (1) بند ہیں