• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

نواز شریف اور آرمی چیف کل سعودی عرب جائیں گے

وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو
وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف—۔فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ کل سعودی عرب کے ایک روزہ دورے کے لیے روانہ ہورہے ہیں۔

بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت یمن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی شریک ہوئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس کے دوران شرکاء کو اپنے ممکنہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے سعودی عرب کی جانب سے یمن میں آپریشن ختم کیے جانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے مسئلے کے پُر امن حل میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی سعودی عرب جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب میں موجود اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے فضائی کارروائی کو روکنے کا اعلان کیا ہے اور مذکورہ آپریشن کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔

دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف سعودی قیادت سے یمن کشیدگی میں پاکستان کے تعاون اور دیگر امور پر بات چیت کریں گے۔

دو ماہ کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔

وزیراعظم پاکستان نے3 مارچ کو کیے جانے والے اپنے گذشتہ سعودی دورے کے موقع پر دفاع میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

اس دورے میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کیے جانے والی دفاعی تعاون کے عزم کو سعودی قیادت نے یمن میں حوثیوں کے خلاف بننے والے 10 خلیجی ممالک کے اتحاد میں شامل ہونے سے تصور کیا۔

تاہم پاکستان کی جانب سے بعد ازاں یمن میں فوجی دستوں کو سعودی عرب نہ بھیجنے کے اعلان نے عرب رہنماوں کو ناراض کردیا تھا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب اور اپنے بھائی شہباز شریف کی سربراہی میں ایک خصوصی وفد کو گزشتہ ہفتے سعودی عرب روانہ کیا تھا تاکہ وہ سعودی قیادت کو پاکستانی موقف کے حوالے سے مطمئن کرسکیں۔

صدر پاکستان کا ترکی کا دورہ

دوسری جانب پاکستان کے صدر ممنون حسین آج بروز بدھ ترکی کے 4 روزہ دورے کے لیے اسلام آباد سے روانہ ہوگئے۔

صدارتی ترجمان حسین کے مطابق صدر پاکستان ترکی کے ہم منصب صدر طیب اردگان کی دعوت پر ترکی جارہے ہیں جہاں وہ ترکی میں ہونے والی کنک کالے جنگ کی ایک صدی مکمل ہونے پر منعقدہ تقریبات میں شرکت کریں گے۔

صدر ممنون حسین ترکی میں اپنے ہم منصب طیب اردگان سے دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Syed Apr 22, 2015 07:43am
ہمیں جذبات کی بجائے حقائق کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا چاہیئے کہ سعودی عرب کا کردار مسلم دنیا میں مثبت ہے یا منفی؟؟؟؟ سعودی عرب کی بےجا حمایت کرنے والے افراد اور بالخصوص ریال خور مولویوں سے گزارش ہے کہ یمن پر حملے کے وقت تو آپ کی غیرت جاگ گئی ہے لیکن جب فلسطین پر اسرائیل حملہ کرتا ہے تو اسوقت آپ لوگ کیوں بے حس ہوجاتے ہو؟
Syed Apr 23, 2015 01:08am
ملتِ پاکستان کے شعور کو سلام کہ جس کی بدولت پارلیمنٹ میں سعودی خواہش اور عزائم کے برخلاف قرارداد پاس ہوئی،۔ انشاءاللہ وہ وقت اب زیادہ دور نہیں ہے کہ جب پاکستان میں بوئی فصل تکفیریت کا یہاں سے خاتمہ ہو جائے گا اور پاکستان پھر سے امن کا گہوارہ بن جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024