بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 700 ہلاکتوں کا خدشہ
بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 700 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
کشتی ڈوبنے کے اس واقعے کو بحیرہ روم میں اب تک کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے اور اطالوی کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا ہے کہ 20 میٹر (70 فٹ) کی اس کشتی میں تقریباً 700 افراد سوار تھے جن میں سے 28 نے اپنی جانیں بچا لی ہیں۔
اطالوی اور مالٹا کے حکام کو حادثے کا شکار ہونے والی کشتی کی جانب سے گزشتہ شب اس وقت سگنل ملے جب وہ لیبیا سے 126 کلومیٹر کے فاصلے پر تھی۔
یو این ایچ سی آر کے ترجمان کے مطابق اطالوی کوسٹ گارڈ کارلوٹا سمی نے قربی جہاز کو اس کشتی کی جانب بڑھنے کا حکم دیا اور جب وہ جہاز اس جگہ پہنچا تو کشتی ڈوب چکی تھی۔
سمی کے مطابق ممکن ہے کہ کشتی ایک جانب زیادہ وزن کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوئی ہو۔
اطالوی کوسٹ گارڈ کے مطابق 17 کشتیاں اس وقت ریسکیو مشن میں حصہ لے رہیں اور اب تک 24 افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔