طالبان سے مذاکرات، اشرف غنی پاکستانی مدد کے خواہاں
کابل: افغانستان میں عرصہ دراز سے چلنے والی خراب امن وا مان کی صورت حال کے حل کے لئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان سے مذاکرات میں پاکستانی مدد کی خواہش کا اظہار کیا ہیں۔
افغان صدراتی محل میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات کے دوران افغان صدر نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا ہے۔
پرویز خٹک نے افغانستان کے دو روزہ دورے کے دوران افغان چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ ، سابق صدر حامد کرزائی اور دیگر سے ملاقاتیں کی۔
افغانستان کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے ساتھ خیبر پختونخوا اسمبلی کے ممبران اور مشیران سمیت حکومت کے سینئر عہدیداروں کا 26 رکنی وفد موجود تھا۔
وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات، خاص طور پر تجارت کے لئے حکومتی کوششوں کا حصہ قرار دیا جارہا ہے۔
پرویز خٹک نے گذشتہ روز میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہو ئے بتایا کہ افغان دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان موجود سرد مہری کو ختم کرنا اور ایک دوسرے کو سمجھنا تھا۔
افغان صدر نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات میں مدد فراہم کرے، انھوں نے کہا کہ خطے کا امن اور سیکیورٹی دونوں ممالک کے حق میں ہے۔
افغان حکام نے کہا ہے کہ مار چ کے ابتدائی ہفتوں میں پاکستان نے طالبان مذاکرات میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم اسلام آباد ک اس ارادے میں وقت کے ساتھ تبدیلی نے بہت زیادہ مایوس کیا ہے۔
پرویز خٹک کے مطابق اشرف غنی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک مضبوط اور مستقل دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔
پرویز خٹک نے کہا کہ انھوں نے پاکستان سے دوستی اور امن کے قیام کے حوالے سے افغان سربراہوں کی جانب سے مضبوط اُمید دیکھی ہے۔