مبینہ دھاندلی: کمیشن کا اجلاس 22 اپریل تک ملتوی
اسلام آباد: سنہ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو 3 دن کے اندر 37 حلقوں کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مطالبے پر حکمران مسلم لیگ ن کی جانب سے قائم کیے گئے اس جوڈیشل کمیشن کو 45 دن میں اپنی تحقیقات مکمل کرنی ہیں۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں کمیشن کا دوسرا اجلاس آج ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اپنے وکیل حافظ پیرزادہ اور جہانگیر ترین کے ہمراہ پیش ہوئے جب کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، اور جماعت اسلامی سمیت 8 سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے تاہم عوام نیشنل پارٹی کا کوئی نمائندہ آج کے اجلاس میں پیش نہیں ہوا۔
جوڈیشل کمیشن نے آج سماعت کے دوران نادرا کو 3 دن کے اندر 37 حلقوں کی فرانزک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کمیشن کے سامنے عبدالحفیظ پیرزادہ پیش ہوئے اور ثبوت فراہم کرنے کے لیے 10 دن کا وقت مانگا تاہم کمیشن نے ان کی یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریک انصاف سمیت تمام فریقوں کو دھاندلی کے تمام ثبوت سات روز میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
بعد ازاں کمیشن نے اجلاس سات روز کے لیے ملتوی کر دیا۔
کمیشن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج کمیشن نے اس تحقیقات کی سمت کا تعین کر دیا ہے۔
انہوں نے جوڈیشل کمیشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں کمیشن تحقیقات کے لیے سنجیدہ ہے اور اس کے نتائج سے پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں انتخابات شفاف ہوں گے تو اس سے عمران خان کو نہیں بلکہ ملک کو فائدہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کمیشن کی تحقیقات کے بعد سامنے والے نتائج کو مانیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کمیشن نے ثبوتوں کے لیے تمام فریقوں کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے اور وہ ایک ہفتے کے بعد دھاندلی کے حوالے سے مواد پیش کریں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں