دورہ گلگت بلتستان، وزیراعظم پی ٹی آئی پر برس پڑے
گلگت: وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو اپنے مخالفین کے خلاف 'توہین آمیز زبان کے استعمال' پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ سے اصولوں اور شرافت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور انہوں نے کبھی 'کنٹینر طرز کی کیچڑ اُچھالنے والی سیاست' نہیں کی۔
انہوں نے گلگت میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے اور اس کو ملک کے دیگر حصوں کی سطح پر لایا جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جو گلگت بلتستان کے لوگوں کے آئینی حقوق کے حوالے سے تجاویز پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہاں ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات کے لیے موجود ہیں اور دیامیر بھاشا ڈیم اور بنجی ڈیم کے ذریعے سے یہاں کے لوگوں کی قسمت تبدیل ہو جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حمزہ بجلی گھر کی تعمیرات سے بجلی کے بحران میں کمی واقع ہوگی۔
اس موقع پر انہوں نے گلگت بلتستان میں چار نئے اضلاع کی تشکیل کا بھی اعلان کیا، ان اضلاع میں میں ہنزہ، نگر، شیگار اور کھرمانگ شامل ہیں۔
نواز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ گلگت اور اسکردو کے درمیان 40 ارب روپے کی لاگت سے نئی سڑک تعمیر کی جائے گی جبکہ پاکستان اور چین کو ملانے کے لئے عطاآباد کے مقام پر 27 ارب روپے کی لاگت سے ایک نئی سرنگ بھی تعمیر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ قراقرم ہائی پر خنجراب اور رائےکوٹ کے حصے کی مرمت کا کام مکمل ہوچکا ہے۔
اپنے خطاب سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے، جو گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین بھی ہیں، کونسل کے اجلاس کی صدارات کی۔
انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قبل کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوتا تھا تاہم وہ اس اجلاس میں شرکت کے لیے بطورِ خاص گلگت آئے ہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں اور اور یہاں سے نکلنے والے معدنی وسائل کو علاقے کی ترقی کے لئے استعمال کیاجائے۔
اجلاس میں گورنر گلگت بلتستان برجیس طاہر، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، قومی اسلبمی کے ممبر کیپٹن صفدراور انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرمین ماروی میمن موجود تھیں۔