ہاکی ٹیم کے کپتان بھی مصباح کے ہم خیال
لاہور: پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق ،ے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ماہرین اور سابق کرکٹرز کی جانب سے قومی کھلاڑیوں پر بے جا تنقید کا سلسلہ جاری رہا تو نوجوانوں کا کھیل کی جانب راغب ہونے کا سلسلہ بند ہو جائے گا۔
عمران نے کہا کہ مصباح یہ ابھی کہہ رہے ہیں لیکن میں گزشتہ کئی سالوں سے چیخ چیخ کر کہہ رہا ہوں کہ اگر سابق کھلاڑی اور تجزیہ کار میڈیا کے ذریعے وزیر اعظم اور وزری اعلیٰ سے سرپرستی کا مطالبہ کرتے رہیں گے تو میرا نہیں خیال کہ ہم مستقبل میں اپنے بچوں کو کھیل کی جانب مائل کر سکیں گے۔
قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے گزشتہ دنوں گفتگو میں کہا تھا کہ کچھ ماہرین اور تجزیہ کاروں کی جانب سے مختلف کھیلوں کے موجودہ کھلاڑیوں پر تنقید کا انداز انتہائی تکلیف دہ اور اذیت ناک ہے جس کی وجہ سے نوجوان کھیل کا حصہ بننے کی کوشش نہیں کریں گے۔
پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان نے آئندہ ماہ دورہ آسٹریلیا کے سلسلے میں نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں لگائے گئے قومی ٹیم کے ٹریننگ کیمپ کے پہلے دن صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، قومی ٹیم دورہ آسٹریلیا میں چار ملکی ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فیڈریشن(پی ایچ ایف) کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے لیکن پھر بھی کھلاڑیوں نے قومی ٹیم کے لیے سو فیصد کارکردگی دکھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
کپتان نے کہا کہ دو سے 10 مئی تک ہونے والا دورہ آسٹریلیا ریو اولمپکس 2016 کے کوالیفائر مقابلوں جیسے اہم ایونٹ کے لیے کھلاڑیوں کی تیاری کے سلسلے میں بہترین پلیٹ فارم ثابت ہو گا۔
پاکستان رواں سال جولائی میں بیلجیئم میں اولمپک کوالیفائر مقابلے میں شرکت کرے گا۔
دوسری جانب ہیڈ کوچ شہناز شیخ نے کہا ہے کہ کیمپ کے پہلے مرحلے کا انعقاد اسلام آباد میں کیا گیا لیکن آسٹرو ٹرف کی حالت انتہائی خراب ہونے کے باعث وہاں کیمپ کو منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ دورہ آسٹریلیا کے لیے اسکواڈ کا اعلان 20 اپریل تک کر دیا جائے گا۔
اس سوال پر کہ کیا فنڈز کی کمی ٹیم کی تیاریوں میں مسائل پیدا کر رہی ہے تو اس پر شہناز شیخ نے کہا کہ پی ایچ نے کھلاڑیوں سے صحیح صورتحال نہیں چھپائی اور اصل مسائل سمجھنے کے بعد کھلاڑیوں نے اپنے ملک کے لیے بہترین کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
کوچ نے دعویٰ کیا کہ پیسہ کھلاڑیوں کے لیے کوئی مسئلہ نہیں اور وہ پاکستان کو فتح دلانے کے لیے کسی بھی قسم کے حالات میں اپنی مکمل کوششیں کر رہے ہیں۔
کیمپ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 32 ممکنہ کھلاڑیوں نے پہلے دن رپورٹ کر دیا ہے جبکہ بقیہ پانچ میں سے دو کھلاڑی انجری کا شکار ہیں۔