• KHI: Fajr 4:56am Sunrise 6:14am
  • LHR: Fajr 4:15am Sunrise 5:39am
  • ISB: Fajr 4:16am Sunrise 5:42am
  • KHI: Fajr 4:56am Sunrise 6:14am
  • LHR: Fajr 4:15am Sunrise 5:39am
  • ISB: Fajr 4:16am Sunrise 5:42am

لاہور میں خواتین کا گلابی رکشہ

شائع April 10, 2015
پاکستان کے غیرمنافع بخش ماحولیاتی تحفظ کے فنڈکی صدر زار اسلم گلابی رکشے کے ساتھ کھڑی ہیں۔ —. فوٹو رائٹرز
پاکستان کے غیرمنافع بخش ماحولیاتی تحفظ کے فنڈکی صدر زار اسلم گلابی رکشے کے ساتھ کھڑی ہیں۔ —. فوٹو رائٹرز

لاہور: ایک ماحول دوست خاتون نے مرد رکشہ ڈرائیوروں کی جانب سے خواتین کو ہراساں کیے جانے سے تنگ آکر اپنے آبائی شہر لاہور میں خواتین مسافروں اور ڈرائیوروں کے لیے خاص طور پر خود اپنی سروس شروع کی ہے، لیکن اب تک ایک رکشہ ہی سڑک پر آیا ہے۔

پاکستان کے غیرمنافع بخش ماحولیاتی تحفظ کے فنڈکی صدر زار اسلم کہتی ہیں کہ وہ ایک مرتبہ اپنی طالبعلمی کے زمانے میں ایک رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں اغوا ہونے سے بال بال بچی تھیں، جس نے انہیں ’پنک رکشہ‘ سروس شروع کرنے کے خیال کو تحریک دی۔

خواتین کے جنسی استحصال کے حوالے سے پاکستان بدنام ہے، جسے یہاں خوش کلامی کے طور پر ’’چھیڑ خانی‘‘ کہا جاتا ہے۔

یہاں مجرم اکثر سزا سے بچ جاتے ہیں، اس لیے کہ یہاں کا قانونی نظام اس جرم کی متاثرہ کےساتھ بھی مجرموں کا سا سلوک کرتا ہے۔

لاہور میں اپنے گھر کے اندر اپنا پہلا رکشہ دکھاتے ہوئے زار اسلم نے کہا ’’خواتین کو مالی اور پیشہ ورانہ طور پر بااختیار بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’مجھے اور میری ساتھی کارکنوں کو مرد رکشہ ڈرائیوروں سے یا پبلک ٹرانسپورٹ کا انتظار کرتے ہوئے ہراساں کیا جاتا ہے۔‘‘

یہ رکشے تین پہیے کی موٹرسائیکلز ہیں، اور زار نے ایک خرید کر شروعات کی، انہوں نے ایک پنکھا، دروازہ اور ہیڈلائٹس نصب کروائی اور اس کو گلابی اور سفید رنگ کروایا۔

زار اسلم لاہور کی سڑکوں پر گلابی رکشہ چلاتے ہوئے۔ —. فوٹو رائٹرز
زار اسلم لاہور کی سڑکوں پر گلابی رکشہ چلاتے ہوئے۔ —. فوٹو رائٹرز

ان کا ارادہ ہے کہ اس سال کے آخر تک کم از کم پچیس رکشہ خرید کر چلائے جائیں۔ زار اسلم اس کے لیے اسپانسر کی تلاش میں ہیں۔

انہوں نے کہا ’’ایک آٹو رکشہ کی قیمت تین لاکھ روپے ہے، لہٰذا عطیہ دہندگان کی اسپانسر شپ کے بغیر اس کو شروع نہیں کیا جاسکتا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کسی قسم کی مدد کی پیشکش نہیں ہوئی ہے۔

زار اسلم نے کہا ’’ہم مستحق خواتین کو آسان اقساط پر یہ آٹو رکشہ فراہم کریں گے، ہم انہیں ڈرائیونگ سکھائیں گے اور ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں بھی ان کی مدد کریں گے۔‘‘

تبصرے (2) بند ہیں

Majid Apr 10, 2015 03:20pm
I think this is good idea but I am surprised she made so many news and reality she has only one rickshaw and now she is looking for sponsors and at the same time she is saying she will bring 25 rickshaw at the end of year if she does not have capital to put idea in practicality then why she is making headlines ?
Saleet Ahmed Apr 11, 2015 02:02am
نہایت ہی اچھا اقدام ہے بےروزگار غیر ہنر مند خواتین کے لئے . الکاسب حبیب اللہ.

کارٹون

کارٹون : 10 اپریل 2025
کارٹون : 9 اپریل 2025