آزاد کشمیر:22افراد دہشت گرد قرار، پابندی عائد
مظفر آباد: آزاد و جموں کشمیر حکومت نے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث 22 افراد کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔
ان افراد کو دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے، یہ آزاد کشمیر کے انسداد دہشت گردی 2014 کے قانون کی ایک شق ہے۔
آزاد کشمیر کی حکوت کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق جن افراد کو دہشت گردوں قرار دیا گیا ہے ان میں 20 کا تعلق آزاد جموں کشمیر اور 2 کا تعلق پنجاب سے ہے۔
جن دہشت گردوں کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے ان میں مندجہ ذیل افراد شامل ہیں
پونچھ کے رہائشی
- آفتاب شفیع
- مولوی عبدالخالق
- افتخار عرف ادریس مولوی
- وقاص
- حافظ کاشف
- شفیع معاویہ
- مولوی عبد الغفور
- مولوی اختر
ضلع سدھنوتی کے رہائشی
- شہزان رشید
- افتخار مجید
- محمد الیاس
- ساجد اعوان
ضلع باغ کے رہائشی
- محمد ارشد
- انصار
- نذیر الاسلام
- محمد کلیم
- غلام مصطفیٰ
- توقیر عباسی
- اسرار
ضلع مظفر آباد کے رہائشی
- محمد یاسر
پنجاب (میاں چنوں) کے رہائشی
- عصمت اللہ معاویہ
- مرزا خان
واضح رہے گزشتہ دنوں آزاد کشمیر حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کرتے ہوئے حکومت پاکستان کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی 63 تنظیموں پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
محکمہ داخلہ آزاد کشمیر کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ 2014 کے تحت 63 تنظیموں کی آزاد کشمیر کی حدود میں سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جن تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، لشکر طیبہ، جیش محمد، لشکر جھنگوی، جیش محمد، سپاہ صحابہ، تحریک جعفریہ، خدام اسلام، حزب التحریر، بلوچستان لبریشن آرمی، شیعہ طلبہ ایکشن کمیٹی گلگت، پیپلز امن کمیٹی، یونایئٹڈ بلوچ آرمی، تحریک طالبان محمد اور 313 بریگیڈ سمیت دیگر تنظیمیں شامل تھیں۔