’سندھ کے 20 فیصد مدارس کراچی میں قائم ہیں‘
کراچی: وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے صوبے میں موجود مدارس کے جمع کئے گئے دادوشمار کے مطابق سندھ کے 20 فیصد دینی مدارس کراچی میں قائم ہیں۔
سندھ کی وزارت داخلہ کی رپورٹ کی مرتب کی جانے والی رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدارس کی کل تعداد 4 ہزار سے زائد ہے جن میں سے 799 مدارس ضلع غربی میں موجود ہیں۔
انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ جمع کئے جانے والے عدادو شمار کے ذریعے سے ان مدارس کی رجسٹریشن کرے گا اور نئے مدارس کے قیام اور ان کی تعمیرات کے لئے اجازت نامے بھی جاری کرے گا۔
ان مداراس کو نئی تعمیرات کی اجازت ہو گی جن کے پاس وزارت داخلہ، متعلقہ علاقے کے ڈپٹی کمشنر اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جاری کردہ این او سی ہوگئی۔
اس حوالے سے انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کو اپنے قائد و ضوابط میں مناسب تبدیلیاں کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔
وزارت داخلہ سندھ کی مرتب کی گئی رپورٹ کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں ٹھوس شواہد کے ساتھ دہشت گردوں، تنظیموں اور گروپوں سے تعلق رکھنے والے مدارس کی نشان دہی کی گئی ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ بھر میں 4021 مدارس موجود ہیں جن میں سے 2598 مدارس رجسٹرڈ اور دیگر 1423 مدارس غیر رجسٹرڈ ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر رجسٹرڈ مدارس کے تاحال عدادوشمار جمع کئے جارہے ہیں اور اس حوالے سے صوبے بھر کی پولیس فہرستیں تیار کررہی ہے۔
وزارت داخلہ سندھ کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے علاقے ٹنڈو الہٰ یار میں صوبے کے سب سے کم مدارس موجود ہیں یہاں مدارس کی تعداد 30 ہے، جب کے صوبے کے سب سے زیادہ مدارس کراچی کے ضلع غربی میں قائم ہیں اور ان کی تعداد 799 بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ بھر کے مدارس میں 3 لاکھ 88 ہزار 3 سو 27 طلبہ کا اندراج موجود ہے جن میں سے 2 لاکھ 69 ہزار 3سو25 طلبہ 2598 رجسٹرڈ مدارس سے منسلک ہیں۔
کراچی میں 579 غیر رجسٹرڈ مدارس قائم ہیں
رپورٹ کے مطابق سندھ میں موجود 4021 مدارس میں سے 1887 مدارس کراچی میں قائم ہیں اور ان میں سے حکومت سے رجسٹرڈ مدارس کی تعداد 1308 جبکہ 579 غیر رجسٹرڈ مدارس قائم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں موجود غیر رجسٹرڈ مدارس میں 10 غیر ملکی طلبہ جبکہ رجسٹرڈ مداراس سے 663 غیر ملکی طلبہ منسلک ہیں۔
اندراج
رپورٹ میں موجود عدادوشمار کے مطابق 1 لاکھ 19 ہزار 2 طلبہ صوبے میں موجود 1423 مدارس سے منسلک ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں موجود مدارس کی اکثریت کا تعلق وفاق المدارس (دیوبندی مکتبہ فکر) سے ہے، اس کے بعد بل ترتیب تنظیم المدارس اہل سنت (بریلوی مکتبہ فکر)، وفاق المدارس (فقہ جعفریہ) اور وفاق السلفیہ (اہل حدیث مکتبہ فکر) سے ہیں۔
ایک صوبائی حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صوبے میں ٹارگٹڈ آپریشنز کی نگرانی کرنے والی سندھ سپریم کمیٹی نے رجسٹرڈ مدارس کے لئے ایک پرفارمہ ترتیب دیدیا ہے اور اس کے ذریعے مدارس کو اپنے طلبہ، اساتذہ اور فنڈز سے متعلق معلومات فراہم کرنا ہوگی۔