ہندوستان :خواتین کی'خفیہ ویڈیو' بنانے کا الزام
ہندوستانی پولیس وفاقی حکومت میں شامل ایک خاتون وزیر کی جانب سے گوا کی ایک بوتیک پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کررہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کمرے میں کلوز سرکٹ کیمرے کے ذریعے سے کپڑوں کی تبدیلی کے دوران ان کی ویڈیو بنائی گئی ہے۔
پولیس افسر نیلیش رانے کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی وسائل اورترقی سمریتی ایرانی گزشتہ روز ریاست گوا ایک اسٹور پر موجود تھیں جہاں ان کے ایک معاون نے کیمرے کے بارے میں اطلاع دی، پولیس افسر کے مطابق یہ کیمرہ 'کپڑے تبدیل کرنے والے کمرے' کے روشن دان میں لگایا گیا تھا۔
مذکورہ اسٹور گوا کے علاقے کنڈولیم کے ایک گاؤں میں قائم ہے جہاں غیر ملکی سیاحوں کا رش رہتا ہے۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مذکورہ کیمرہ اسٹور پر آنے والے گاہکوں کی کپڑے تبدیل کرنے کے دوران 'نجی ویڈیوز' بناتا تھا۔
اس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو 'خواتین کے حقوق کی پامالی' کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال کی قید ہے۔
ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاستی قانون ساز مائیکل لوبو کا کہنا ہے کہ مذکورہ کیمرے سے گذشتہ 3، 4 ماہ سے خواتین کے کپڑے تبدیل کرنے کی 'نجی ویڈیوز' بنائی جارہی تھی۔
ہندوستان بھر میں کپڑے تبدیل کرنے والے کمروں میں خفیہ کیمروں کے حوالے سے بہت سی شکایات سامنے آرہی ہیں۔
اپوزیشن پارٹی کے ترجمان درگا داس کمات نے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ اسٹور کے ساتھ اسی طرح کی سہولیات فراہم کرنے والے دیگر اسٹورز کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جانی چاہئے۔