• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

قومی ایک روزہ ٹیم کی قیادت کیلئے حیران کن نام تجویز

شائع March 26, 2015
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس۔ تصویر بشکریہ پی سی بی
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس۔ تصویر بشکریہ پی سی بی

لاہور: کوچ وقار یونس نے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کی رپورٹ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو بھیج دی ہے اور ساتھ ساتھ نوجوان بلے باز اظہر علی کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کی تجویز بھی پیش کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ نے اپنی رپورٹ میں احمد شہزاد، عمر اکمل اور محمد حفیظ کے رویوں پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بورڈ کو تجویز پیش کی کہ ان تینوں کھلاڑیوں کو اس حوالے سے ہدایت کی جائے۔

وقار یونس نے تجویز دی ہے کہ عمر اکمل کو ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلی بخش کارکردگی دکھانے تک ٹیم کا حصہ نہ بنایا جائے۔

واضح رہے کہ دیگر بلے بازوں کے ساتھ ساتھ عمر اکمل کی بھی ورلڈ کپ میں کارکردگی انتہائی ناقص رہی اور وہ سات اننگز میں صرف 164 رنز بنانے میں کامیاب رہے جس میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 59 رنز رہا۔

قومی ٹیم کے کوچ نے اس کے ساتھ ساتھ ایک روزہ ٹیم کی قیادت کے لیے حیران کن طور پر اظہر علی کا نام تجویز کیا ہے۔

واضح رہے کہ اظہر پاکستانی ایک روزہ ٹیم کے مستقل رکن نہیں جبکہ انہیں ورلڈ کپ کی ٹیم میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔

اظہر نے اپنا آخر ایک روزہ میچ 2013 میں کلکتہ کے مقام پر ہندوستان کے خلاف کھیلا تھا لیکن اس کے بعد سے وہ محدود اووز کے کسی میچ میں ایکشن میں نظر نہیں آئے۔

لیکن اظہر علی قومی ٹیسٹ ٹیم کے مستقل رکن ہیں اور اب تک 39 ٹیسٹ میچوں میں 41.31 کی اوسط سے سات سنچریوں اور 18 نصف سنچریوں کی مدد سے دو ہزار 851 رنز بنا چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وقار قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بھی ردوبدل کی درخواست کی ہے۔

وقار نے سابق عظیم بلے باز انضمام الحق، سابق وکٹ کیپر وسیم باری یا راشد لطیف میں سے کسی ایک کو چیف سلیکٹر کی ذمہ داری سونپنے کی بھی تجویز پیش کی۔

بورے والا ایکسپریس کے نام سے مشہور ماضی کے عظیم فاسٹ باؤلر نے کہا کہ قومی ٹیم کو پاور ہٹرز کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ پر نظر رکھنا ہوگی۔

انہوں نے مزید تجویز پیش کی کہ اگر بورڈ کو قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی کا معیار بہتر بنانا ہے تو تمام مقامی ٹورنامنٹس میں دس سے زائد ٹیمیں شامل نہ کی جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024