پشاور: ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل فائرنگ سے ہلاک
پشاور: عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اساما بن لادن کی نشاندہی میں امریکا کو مدد دینے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔
ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹر میاں سعید کا ڈان نیوز کے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ واقعہ پشاور کے نواحی علاقے متھرا میں پیش آیا جہاں سمیع اللہ آفریدی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر شکیل آفریدی کو تینتیس سال قید کی سزا
انہوں نے بتایا کہ سمیع اللہ آفریدی اپنی گاڑی میں گھر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے متھرا کے علاقے میں ان پر فائرنگ کی جس وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
قتل کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان جند اللہ گروپ نے قبول کرلی ہے۔
واضح رہے کہ سمیع اللہ آفریدی کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کے کیس کے دوران دھمکیاں دی جارہی تھیں جس کے باعث انہوں نے کیس سے لاتعلقی اختیار کرلی تھی۔
وہ تین ماہ بیرون ملک رہنے کے بعد حال ہی میں پاکستان واپس لوٹے تھے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔
یاد رہے کہ سمیع اللہ آفریدی کے موکل ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے ساتھ روابط رکھنے پر 33 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔
ان کو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کیس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے ایف سی آر کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں