لاہور: زندہ جلائے جانیوالے حافظ نعیم کے قتل کا مقدمہ درج
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں دو گرجاگاہوں پر بم دھماکوں کے بعد مسیحی افراد کے احتجاج میں زندہ جلائے جانے والے حفظ محمد نعیم کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق مقدمہ حافظ محمد نعیم کےبھائی محمد سلیم کی مدعیت میں درج کیاگیا
محمد سلیم نے لاہور کے تھانہ نشترٹاؤن میں حافظ محمد نعیم کو زندہ جلائے جانے کا مقدمہ درج کروایا ہے۔
مزید پڑھیں : مظاہرین کے ہاتھوں جلایا گیا شخص 'نعیم' تھا
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دھماکوں کے حوالے سے مقدمہ کا اندراج ہو چکا ہے۔
دو افراد کو زندہ جلانے کے واقعہ کا مقدمہ ایس ایچ او کاہنہ کی مدعیت میں درج ہو چکا ہے،یہ مقدمہ سرکار کی جانب سے درج ہوا ہے۔
لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کا مقدمہ کیتھولک چرچ کے پاسٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ہنگامہ آرائی کا مقدمہ ایس ایچ او نشتر ٹاون کی مدعیت میں جبکہ کار حادثے میں دو افراد کی ہلاکت کا مقدمہ حمید مسیح کی مدعیت میں درج کیاگیا ہے۔
ویڈیو دیکھیں : لاہور میں زندہ جلایا جانے والا شخص بے گناہ نکلا
ادھر فیروز پور روڈ پر مظاہرین پر گاڑی چڑھانے والی خاتون سے تفتیش کی جارہی ہے۔
اس واقعے میں ایک نوجوان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں شامل بعض افرادنے اس سے دست درازی کی کوشش کی جس پر جان بچانے کے لیے اس نے گاڑی تیز چلائی۔
دوسری طرف ڈی سی او لاہور کپٹن عثمان نے لاہور میں توڑ پھوڑ کرنے والے افراد کی فوٹیج میڈیا سےمانگ لی ۔
تبصرے (2) بند ہیں