رضا ربانی نے سینیٹ چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا
اسلام آباد:رضا ربانی نے جمعرات کو سینیٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
اس موقع پر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی خود مختاری کا ہر صورت دفاع کریں گے۔
رضا ربانی نے اتفاق رائے سے چیئرمین سینیٹ منتخب کیے جانے پر پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ ارکان سینیٹ بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کریں گے ۔
انھوں نے سیاسی قیادت کے اعتماد پر پورا اترنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بطور پریذائیڈنگ افسر ذمہ داری سنبھالی اور رضا ربانی سمیت 46 نو منتخب سینیٹرز سے عہدے کا حلف لیا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رضا ربانی کو چئیرمین سینیٹ بنائے جانے پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہو چکا تھا۔
مقررہ وقت تک چیئرمین کے عہدے پر کسی بھی اور امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کروائے جس کے بعد رضا ربانی متفقہ چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سینیٹ انتخابات میں حکمران جماعت کی برتری
یاد رہے کہ رضا ربانی نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے جماعتی عہدے سے استعفی دے دیا تھا کیونکہ چیئرمین سینیٹ غیر جانبدار ہوتا ہے۔
صدر پاکستان ممنون حسین آذر بائیجان کے دورے پر ہیں اس لیے رضا ربانی قائم مقام صدر بھی بن جائیں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے رضا ربانی کو بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
نواز شریف نے کہا کہ متفقہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے سے جمہوریت مضبوط ہو گی اور چیئرمین عہدہ سنبھالتے ہی ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن کروائیں گے۔
مزید پڑھیں : رضا ربانی پاکستان کے 'مسٹر کلین'
دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے بھی ڈپٹی چئیرمین کے لیے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عبدالغفوری حیدری کے نام کی منظوری دے دی۔
قبل ازیں آصف زرداری نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا عہدہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کو دینے کا فیصلہ کیا تھا جس پر مولانا فضل الرحمن نے عبدالغفور حیدری کا نام فائنل کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جے یو آئی کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین کیلئے حافظ حمداللہ،عبدالغفوری حیدری کے ناموں پر غور کیا گیا۔
جس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے مولانا عبدالغفور حیدری کا نام ڈپٹی چئیرمین کے لیے فائنل کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین جے یو آئی ف کا ہی ہوگا، حکومت اور اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین کے لیے ہمارے امیدوار پر اتفاق کیا، آصف زرداری اور بلوچستان کی قیادت کے شکر گزار ہیں، ایسے فیصلوں سے جمہوری اداروں کو استحکام ملے گا۔
ڈپٹی چیئرمین کیلئے امیداوار شبلی فراز کے تائید کنندہ کے حوالے سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ سراج الحق نے نومنتخب سینیٹر ہونے کی حیثیت سے مہمان نوازی نہ ہونے کا شکوہ کیا ہے۔
جس پر فضل الرحمن نے کہا کہ میں نے رولز کی خلاف ورزی کرکے وزٹر گیلری سے ان کو سینیٹر بننے پر مبارک باد دی جبکہ انہوں نے بھی قواعد کے خلاف وزٹرز گیلری میں آ کر مجھ سے ہاتھ ملایا۔
پاکستان تحریک انصاف نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک انصاف نے مشہور شاعر احمد فراز مرحوم کے بیٹے شبلی فراز نے ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات جمع کروائے۔
شبلی فراز کے تصدیق کنندہ جماعت اسلامی کے نومنتخب سینیٹر سراج الحق تھے۔
علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے جہانزیب جمال دینی نے بھی ڈپٹی چیئرمین کیلئے کاغذات حاصل کیے۔