• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ورلڈ کپ میں کمزور ترین پاکستانی ٹیم

شائع February 17, 2015
سنیل گاوسکر نے کہا کہ عدم اعتماد کی وجہ سے پاکستان آج تک ورلڈ کپ میں ہندوستان سے نہیں جیت سکا۔ فائل فوٹو رائٹرز
سنیل گاوسکر نے کہا کہ عدم اعتماد کی وجہ سے پاکستان آج تک ورلڈ کپ میں ہندوستان سے نہیں جیت سکا۔ فائل فوٹو رائٹرز

سابق ہندوستانی بلے باز سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ رواں ورلڈ کپ میں شریک پاکستانی ٹیم اب تک عالمی کپ مقابلوں میں شرکت کرنے والے پاکستان کی کمزور ترین ٹیم ہے۔

ہندوستانی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق عظیم بلے باز نے کہا کہ پاکستان کی ہندوستان کے خلاف میچ میں سب سے بڑی غلطی ریگولر کیپر کو نہیں کھلانا تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان نے انڈیا کے خلاف میچ میں ریگولر کیپر(سرفراز احمد)کی جگہ عمر اکمل کو کیپر بنایا تھا اور انہوں نے ویرات کوہلی کا کیچ ڈراپ کیا تھا جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا اور کوہلی نے میچ میں سنچری اسکور کر کے اپنی ٹیم کو 300 رنز تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا۔

میچ میں 301 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 224 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور اس کے ساتھ ہی پاکستان کو ورلڈ کپ میں ہندوستان کو لگاتار چھٹے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈراپ کیچ سے یہ سبق ملتا ہے کہ یہ ہمیں ہمیشہ اپنے بہترین کھالڑیوں کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے۔

گاوسکر نے مزید کہا کہ پاکستان کی ہندوستان کے خلاف ورلڈکپ میں میچ نہ جیتنے کی وجہ عدم اعتماد اور بھروسے کی کمی تھی اور یہی وجہ ہے کہ وہ اب تک ورلڈ کپ میں انڈیا کو شکست نہیں دے سکے۔

انہوں نے اس میچ کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان اب تک ورلڈ کپ میں ہونے والا سب سے یکطرفہ مقابلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 1992 میں ہونے والا ورلڈ کپ مقابلہ اب تک عالمی ایونٹ میں دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والا سب سے یکطرفہ میچ تھا۔

سابق ہندوستانی بلے باز نے پاکستان کے خلاف ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی کو شاندار قرار دیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Em Moosa Feb 18, 2015 02:59am
A weak team can also fight if captain is a fighter. Misbah is a good middle order batsman but he does not have any quality of captaincy. Winnings against Zimbabwe , Bangladesh etc and in UAE do not qualify him as a good captain.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024