• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دو شناختی کارڈ رکھنے پر صوبائی وزیر نااہل

شائع February 7, 2015
۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا
۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا

ملتان: ایک انتخابی ٹریبیونل نے دو شناختی کارڈ رکھنے کے پر اسے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پنجاب کے وزیر برائے جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں کو نااہل قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رانا عبدالجبار نے ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں عبدالوحید آرائیں پر ریٹرننگ آفیسر سے حقائق پوشیدہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی کامیابی کے لیے انتخابی دھاندلی کا ارتکاب کیا تھا۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے رانا عبدالجبار کا کہنا تھا کہ انہوں نے عبدالوحید آرائیں کے کاغذاتِ نامزدگی کو مختلف نمبروں کے دو شناختی کارڈ رکھنے پر چیلنج کیا تھا، تاہم انہوں نے ٹریبیونل کے سامنے حقائق چھپائے تھے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دوسرا کارڈ کبھی استعمال نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ عبدالوحید آرائیں نے اپنا دوسرا شناختی کارڈ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے سامنے پیش کردیا تھا، مزید یہ کہ اس ٹریبیونل نے وزیرِ جیل خانہ جات کو یہ ثابت ہونے کے بعد کہ وہ پچھلے دس سالوں سے دونوں شناختی کارڈ استعمال کرتے رہے تھے، انہیں نااہل قرار دے دیا۔

رانا عبدالجبار نے مزید کہا کہ ان کے حلقہ انتخاب کے نتائج میں گڑبرکی گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ ان کے حریف کی کامیابی میں مدد دینے کے لیے گیارہ مئی کے الیکشن کے تین دنوں کے بعد 14 مئی کو انتخابی نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔

عبدالوحید آرائیں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ انتخابی ٹریبیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، اس لیے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات حقائق کی بنیاد پر نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ 1995ء سے 2008ء کے دوران سعودی عرب میں کاروبار کے سلسلے میں مقیم تھے، اور ان کے ٹریول ایجنٹ نے ان کے لیے تارکین وطن پاکستانیوں کا شناختی کارڈ تیار کروالیا تھا، تاہم انہوں نے اس کو کبھی استعمال نہیں کیا، کیونکہ انہوں نے اس کو وصول ہی نہیں کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024