• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

توقیر ضیاء عامر کی واپسی کے مخالف

شائع January 29, 2015
۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیاء نے سابق فاسٹ باؤلر محمد عامر کی عالمی کرکٹ میں واپسی کے امکانات پر سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔

بدھ کو یہاں ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر توقیر نے کہا 'عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت نہیں ملنی چاہیئے'۔

'عامر کی واپسی سے ان کے ساتھی کھلاڑیوں کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں کیونکہ ایک 'مجرم' کے ساتھ ایڈجسٹ کرنا آسان نہیں ہو گا'۔

انہوں نے کہا کہ کسی مجرم کو پاکستان کی نمائندگی کا حق نہیں ملنا چاہیے۔

اطلاعات ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ان دنوں یو اے ای میں جاری اپنے اجلاسوں میں عامر کو فوری طور پر ڈومیسٹک کرکٹ جبکہ ستمبر میں پانچ سالہ پابندی ختم ہونے پر عالمی کرکٹ میں واپسی کی اجازت دینے جا رہی ہے۔

توقیر ضیاء نے دعویٰ کیا کہ عامر نے ایک تقریب میں ان سے ملاقات کی کوشش کی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔

'تقریب کے دوران میں نے مشاہدہ کیا کہ عامر نے پابندی سے کچھ نہیں سیکھا'۔

توقیر نے الزام لگایا کہ پی سی بی اور آئی سی سی نے عامر کے ساتھ سازگار رویہ رکھا جبکہ سلمان بٹ اور محمد آصف کو نظر انداز کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر عامر کو عالمی کرکٹ میں واپس آنے کی اجازت دینی ہے تو ماضی میں اسی جرم کی سزائیں پانے والے سلیم ملک اور عطا الرحمان کو بھی اجازت ہونا چاہیے۔

تقریب میں تین سابق کرکٹروں انتخاب عالم، عبدالقادر اور انضمام الحق نے بھی گفتگو کی۔

پی سی بی میں ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈائریکٹر اور 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے مینیجر رہنے والے انتخاب نے کہا کہ قوم کو چاہیے کہ وہ پاکستان ٹیم کی حمایت کرے۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی کپتانی نے ٹیم کو متحد رکھنے اور ورلڈ کپ جیتنے میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ فائنل میچ والے دن عمران خان نے ایک شیر کی تصویر والی شرٹ پہن رکھی تھی اور انہوں نے کھلاڑیوں کو شیر کی طرح کھیلنے کو کہا۔

عبد القادر نے کہا کہ کھلاڑیوں کی نیت صاف ہونی چاہیئے ورنہ مطلوبہ نتائج نہیں ملتے۔

1992 میں پاکستانی ٹیم کی نیت ورلڈ کپ جیتنا تھا لیکن آج کھلاڑی پیسوں کیلئے کھیلتے ہیں۔

قادر نے کہا پی سی بی نے حنیف محمد اور مرحوم فضل محمود جیسے کھلاڑیوں کو ان کا جائز مقام نہیں دیا جو ناانصافی ہے۔

تبصرے (5) بند ہیں

kumaraasif Jan 29, 2015 11:56am
jo amir k khailaaf hai wo pakteam ka bada dushman hai
سرفراز خان Jan 29, 2015 02:55pm
اگر نواز شریف جیسا بزدل بدمعاش لٹیرے کو بار بار حق دیا جاسکتا ہے تو عامر کو کیوں نہیں. ذرا سوچئے
hilal ahmad Jan 29, 2015 03:35pm
Ghlte krna insan ka shewa ghlte pr qayem rehna ghlte ghlte kr kay ghlte tsliem krna insan. .......
Mohammad afzal Jan 29, 2015 06:21pm
He should be given chance since he has cleared the allegations and already received enough punishment.he should now wash all allegations against him after getting a chance to play as a pakistani cricketer..mr zia is already retired and should not worry much about him.
Masroor Mujahid Jan 30, 2015 01:37pm
Muhammad Amir ek bohot he bahtreen passer hay isay dobara moqa milna chahiyeh us say ghalti hui koi baat nhi Mukhalifin yeh bataen k kia unhon kabhi koi ghalti nhi ki.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024