"جنرل کیانی سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا پوچھا جائے"
کراچی: سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے قابو سے باہر ہونے کی ایک وجہ ان کے پیشرو جنرل اشفاق پرویز کیانی کی دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لینے سے گھبراہٹ تھی۔ ڈان دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے خلاف آپریشن شروع نہ کرنے کا سبب ناقص فیصلے نہیں، جنرل کیانی کی ہچکچاہٹ تھی۔
سابق فوجی صدر کا کہنا تھاکہ حکومت غیر فعال ہو تو آرمی چیف کو ایکشن لینا پڑتا ہے، ایسا ہی جنرل راحیل شریف نے کیا مگر جنرل کیانی شاید ڈرتے تھے، اسی لیے اس معاملے پر کوئی بات نہیں کی۔
پرویز مشرف نے مزید کہا کہ جنرل کیانی کی مدت میں توسیع کی خواہش ان کا ذاتی معاملہ تھا، فوج تو کارروائی چاہتی تھی، کیانی کے دور میں ہی کارروائی میں تاخیر ہوئی، کیانی سے پوچھنا چاہیے، انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا۔
مشرف نے کہا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے لڑے اور اسے شکست دی ، 2008 میں پرامن انتخابات ہوئے اور خیبر پختونخوا میں عوای نیشنل پارتی اقتدار میں آئی، اس کے بعد ملا فضل اللہ نے 13 گرلز اسکولوں کو آگ لگائی، مالم جبہ میں سیاحوں کا ہوٹل جلایا، شانگلہ ہل پار کر کے قرارقرم ہائی وے تقریباً بلاک کردی مگر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، جب شور ہوا کہ دہشت گرد اسلام آباد سے صرف 100 میل کے فاصلے تک آپہنچے تو ان کو ہوش آیا۔
مشرف کیانی کے مقابلے میں راحیل شریف کی کارکردگی سے خوش نظر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پاکستان میں فوج واحد منظم ادارہ ہے، اسی لیے راحیل شریف کو ہی عالمی رہنماؤں نے اہمیت دی، اسی لیے خارجہ پالیسی میں بھی ان کا عمل دخل ہے۔
ملک میں مارشل لاء کے حوالے سے مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان بدترین حالات سے دوچار ہے اور اس کی معاشی صورتحال بھی بہتر نہیں، ان حالات میں ملک میں مارشل لاء کی ضرورت نہیں۔
این آر او کے حوالے سے ایک بار پھر انہوں نے کہا کہ ان کو بینظیر بھٹو کے ساتھ ڈیل نہیں کرنی چاہیے تھی، اس کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں کمی آئی، انھوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کی این آر او ڈیل کرانے کے دعویٰ کی بھی تردید کی۔
مشرف کہتے ہیں کہ آصف زرداری کے نامناسب رویے کی کوئی وجہ نہیں، انھوں نے ہر چیز کا بہترین استعمال کیا، زرداری جانتے ہیں کہ وہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث نہیں، پھر بھی ان کو الزام دیتے ہیں اور ان کی زبان مناسب نہیں۔ وزیر اعظم کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ نواز شریف ذاتی اختلافات کو بہت آگے تک لے گئے ہیں ، ان کا ٹرائل انتقامی کارروائی ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں