• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مسلم مخالف اشتہارات کی جگہ مسلم کریکٹر نے لے لی

شائع January 27, 2015
مارویل کی جانب سے شائع کیا جانے والا ایک مسلم جادوئی کردار کمالا خان — فوٹو: بشکریہ مارویل
مارویل کی جانب سے شائع کیا جانے والا ایک مسلم جادوئی کردار کمالا خان — فوٹو: بشکریہ مارویل

سان فرانسسکو: شہر بھر کی بسوں پر اسلام مخالف اشتہارات پر مسلم سپر ہیرو کارٹون کیریکٹر کمالا کے اشتہارات لگا دیئے گئے ہیں۔

مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلانے والے اشتہارات امریکا کے ایک گروپ ’فریڈم ڈیفنس انیشی ایٹو‘ کی جانب سے لگائے گئے تھے جن میں مسلمانوں کو نازیوں کے برابر قرار دیا گیا۔

ایک بس پر لگے اشتہارات میں فلسطین کے خلاف اسرائیلی جنگ کو مدد فراہم کرنے کے حوالے سے یہ الفاظ درج تھے کہ ’اسرائیل کو سپورٹ کرو، جہاد کو شکست دو‘۔

بس پر لگے ایک مسلم مخالف اشتہار میں امریکا کی جانب سے مسلم ممالک کو دی جانے والی امداد کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے جاری ہونے والی دوتہائی امداد مسلم ممالک کی دی جاتی ہےجسے بند کیا جائے۔

اس مہم نے اس وقت دم توڑ دیا جب بسوں پر لگائے گئے وہ تمام اشتہارات جس میں یہودیوں کی جانب سے اسلام کےخلاف نفرت انگیز باتیں لکھی گئی تھیں ان پر مسلم کریکٹر کمالا خان کے ساتھ ’نفرت نا پھیلاؤں‘ والے اشتہارات لگا دیئے گئے ہیں۔

مسلم مخالف اشتہارات پر لگائے گئے کمالا خان کے کردار والے پوسٹر — فوٹو:بشکریہ ٹوائے باکس
مسلم مخالف اشتہارات پر لگائے گئے کمالا خان کے کردار والے پوسٹر — فوٹو:بشکریہ ٹوائے باکس

کمالا خان مسلم کارٹون کردار ہے جو ایک حیرت انگیز کردار کے طور پر پیش کیا گیا تھا،اس کردار کو امریکا میں 2013 میں ’مس مارویل‘کے نام سے ہونے والی ایک اشاعت میں پیش کیا گیا تھا۔

اس کارٹون کریکر کی لکھاری جی ویلاؤں ویلسن نے بھی ان اشتہارات کو دیکھنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ فرانسیسی رسالے چارلی ہیبدو پر دہشت گردوں کے حملے میں 12 افراد کی ہلاکت کے بعد بہت سے کارٹون بنانے والوں کی جانب سے خاص طور پر یورپ کے علاقوں میں مسلم مخالف مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔

اسی طرح سان فرانسسکو کی بسوں پر ایک پیغام یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’آزاد ی اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں کہ نفرت پھیلائی جائے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024