پیٹرول بحران کی ذمہ داری اوگرا پر عائد
اسلام آباد: ملک میں جاری پیٹرول بحران کی ذمہ داری آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) پر عائد کردی گئی ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں مشیر وزارت پٹرولیم زاہد مظفر کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی نے پیٹرول بحران پر تیار کی گئی ابتدائی رپورٹ پیش کی، جس میں پیٹرول بحران کا ذمہ دار اوگرا کو ٹھہراتے ہوئے بتایا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کے 20 روز کے اسٹاک کی مانیٹرنگ اوگرا کے دائرہ کار میں آتی ہے۔
جبکہ پیٹرول کی قیمت میں کمی اور طلب میں اضافہ کے بعد پیٹرول کی سپلائی پر کڑی نظر رکھنا بھی اوگرا کی ذمہ داری تھی، لیکن پیٹرول کی طلب میں اضافہ ہونے کے باوجود اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے اسٹاک کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گردشی قرضہ کے باعث پی ایس او اور ریفائنریوں کی سپلائی متاثر ہوئی اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی وجہ سے پی ایس او آرڈر میں تاخیر ہوئی۔
وزیراعظم نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر فنانس سہیل وجاہت کو معطل کرتے ہوئے پیٹرولیم سیکٹر کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: 'پیٹرول بحران کی وجہ اعداد و شمار میں غلفت'
وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے یپٹرول کا بحران دوبارہ پیدا نہ ہو۔
آج ہونے والے اجلاس میں پیٹرول بحران پر گذشتہ اجلاس میں ہونے والوں فیصلوں کی توثیق کی گئی، جس کے مطابق وزارت پیٹرولیم کے تینوں افسران سمیت ایم ڈی پی ایس او بدستور معطل رہیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرول بحران کی ذمہ داری وزارت خزانہ پر عائد کیے جانے کو مسترد کرتے ہوئے اسے حکومت کے خلاف ایک سازش قرار دیا تھا۔
یہ بھی دیکھیں:'پیٹرول بحران کے جوابدہ اسحاق ڈار'
جبکہ وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اس بحران کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس پر شرمندگی کا اظہار کیا تھا۔