کرکٹ ورلڈکپ 2015 کے دلچسپ اعدادوشمار
دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ یعنی ون ڈے ورلڈکپ اگلے ماہ آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں سج رہا ہے جس کی ٹرافی کو اٹھانے کے لیے چودہ ٹیمیں آنکھوں میں خواب سجائے وہاں پہنچیں گی، اب یہ اعزاز کس کے نام ہوتا ہے اس کا فیصلہ تو 29 مارچ کو ہی ہوگا۔
14 فروری سے شروع ہونے والے ورلڈکپ کے لیے چودہ اسکواڈز کا اعلان ہوچکا ہے اور اس ایونٹ میں شریک ہونے والے کھلاڑیوں کے حوالے سے چند حیرت انگیز اعدادوشمار جاننا بھی پرستاروں کے لیے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔
210
یہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کی مجموعی تعداد ہے۔
43
یہ ورلڈکپ میں شرکت کرنے والے سب سے معمر کھلاڑی کی عمر ہے جو یو اے ای ٹیم کے نائب کپتان خرم خان ہیں جو اکیس جون 1971 کو پیدا ہوئے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسرے معمر ترین کھلاڑی کا تعلق بھی اسی ٹیم سے ہے اور وہ ہے کپتان محمد توقیر جو چودہ جنوری کو 43 سال کے ہوئے۔
18
یہ اس ایونٹ کے سب سے نوجوان کھلاڑی کی عمر ہے۔ افغانستان کے اٹھارہ سالہ عثمان غنی جو بیس نومبر 1996 کو پیدا ہوئے، تاہم ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے کم عمر کھلاڑی کا ریکارڈ کینیڈا کے نیتش کمار کے پاس ہے جو 2011 کے ایونٹ میں سولہ سال کی عمر میں شریک ہوئے۔
33
یہ کرکٹ کے اس سب سے بڑے ایونٹ میں شرکت کرنے والے سب سے تجربہ کار کھلاڑی یعنی سری لنکن کے مہیلا جے وردنے کے مجموعی ورلڈ کپ میچز کی تعداد ہے جو انہوں نے 1999، 2003، 2007 اور 2011 کے ایونٹس کے دوران کھیلے۔
5
یہ اس ایونٹ میں ان کھلاڑیوں کی تعداد ہے جو اس سے پہلے ورلڈکپ کو جیتنے کا مزہ چکھ چکے ہیں جن میں انڈیا کے ایم ایس دھونی، ویرات کوہلی اور سریش رائنا (یہ تینوں 2011 کے فاتح اسکواڈ کا حصہ تھے) جبکہ آسٹریلیا کے مائیکل کلارک اور شین واٹسن (جو 2007 کے ورلڈکپ فاتح اسکواڈ میں شامل تھے)۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انڈیا کے روی چندرن ایشون 2011 اور مچل جونسن اور بریڈ ہیڈن آسٹریلیا کے 2007 کے اسکواڈ کا حصہ تھے مگر ان کھلاڑیوں کو فائنل کے حتمی گیارہ کھلاڑیوں میں جگہ نہیں مل سکی تھی۔
991
کمار سنگا کارا سری لنکن کی جانب سے 2003، 2007 اور 2011 کے ورلڈکپ ٹورنامنٹس میں کھیل کر اسکور کرچکے ہیں اور وہ 2015 میں سب سے زیادہ رن اسکورر کی حیثیت سے ایونٹ میں شریک ہوں گے۔
46
سنگاکارا اس ایونٹ میں سب سے بہترین وکٹ کیپر کے طور پر بھی شریک ہوں گے کیونکہ وہ اس سے پہلے 36 کیچز اور 10 اسٹمپس کے ساتھ 46 کھلاڑیوں کو شکار کرچکے ہیں اور انہیں ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بہترین کیپر بننے کے لیے مزید سات شکاروں کی ضرورت ہے۔
31
سری لنکا کے لیستھ ملینگا اب تک مجموعی طور پر پندرہ ورلڈ کپ میچز کھیل کر 31 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں اور وہ 2015 کے ایونٹ میں دیگر ٹیموں کو باﺅلرز کے مقابلے میں سب سے زیادہ ورلڈکپ وکٹوں کے اعزاز کے ساتھ شریک ہوں گے۔
2
یہ ان کھلاڑیوں کی تعداد ہے جو کرکٹ ورلڈکپ میں ایک سے زائد ممالک کی جانب سے شرکت کرچکے ہیں۔ ان میں سے ایک انگلش ٹیم کے کپتان آئن مورگن ہیں جو 2007 میں آئرلینڈ جبکہ 2011 میں انگلینڈ کی نمائندگی کرتے نظر آئے جبکہ دوسرے کھلاڑی ایڈجوائس ہیں جو 2007 میں انگلش ٹیم کا حصہ تھے مگر 2011 میں وہ آئرلینڈ کی جانب سے شریک ہوئے۔
49
یہ اس ایونٹ میں چودہ فروری سے 29 مارچ کے فائنل تک کھیلے جانے والے میچز کی مجموعی تعداد ہے۔
23
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے آخری بار 23 سال پہلے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی کی تھی۔
14
یہ ورلڈکپ میچز کی میزبانی کرنے والے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے شہروں کی تعداد ہے۔
1
ایک ٹیم 29 مارچ 2015 کو میلبورن کرکٹ گراﺅنڈ میں فتح کا تاج اپنے سر پر سجائے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں