ساہیوال میں ملک کی پہلی ہائی سیکیورٹی جیل
لاہور: ساہیوال میں ملک کی پہلی ہائی سیکیورٹی جیل کا افتتاح اگلے مہینے متوقع ہے۔
جیل میں دہشت گردی اور فرقہ واریت میں ملوث خطرناک اور ہائی پروفائل قیدیوں کو رکھا جائے گا۔
98 ایکڑ رقبہ پر پھیلی اس جیل پر تقریباً 93کروڑ روپے لاگت آئی اور اس میں 1044 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔
پنجاب کے محکمہ جیل خانہ جات کے ذرائع نے بتایا کہ جیل حکام کی حوصلہ افزائی کیلئے ایک سمری کے ذریعے اسپیشل الاؤنس کا تقاضا کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ابتدا میں ٹیسٹ کے طور پر عام قیدیوں کو ساہیوال جیل میں بھیجا جائے گا، جس کے بعد ملک بھر سے ہائی پروفائل قیدی یہاں منتقل ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے قومی ایکشن پلان، فوجی عدالتوں کے قیام اور دہشت گردوں کو پھانسیاں دینے کے اعلان کے بعد نئی جیل کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا گیا۔
نئی جیل میں عملہ کی تعداد اور نصب آلات سے معلوم ہوتا ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات نے عارضی بنیادوں پر تقریباً 50 کروڑ روپے میں سپریٹنڈنٹ (بی ایس- ون) سے لے کر جیل سپریٹنڈنٹ (بی ایس-19) تک 841 حکام کو بھرتی کیا ۔
پنجاب حکومت نے جیل میں سیکیورٹی اور آئی ٹی سے جڑے آلات اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کیلئے قومی ریڈیو اور ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن ہری پور کی خدمات حاصل کیں۔
جیل میں کنٹرول روم، سوئچ روم، فائر الارم سسٹم، 18 پی ٹی زی ڈوم اور 410 سی سی ٹی وی کیمرے، 3 یو پی ایس، سرور، چار بلاکر بیرئیر، 3 ٹائر کلرز، گاڑیوں کے نیچے نگرانی کا نظام اور الیکٹرو مکینیکل بیرئیرز موجود ہیں۔
اس کے علاوہ جیل کیلئے 2 کروڑ 70 لاکھ روپے لاگت سے گشت کیلئے تین سنگل کیبن گاڑیاں، ایک 1300 سی سی کار، ایک ایمبولینس، ایک ٹریکٹر/ٹرالی، ایک تھریشر اور دو موٹر سائیکل بھی خریدے گئے ۔
محکمہ نے 100 جی-تھری رائفلز، 100 سیمی آٹومیٹک، 50 اے کے-47 روسی رائفلز، 40 شاٹ گن، 20 پریشر گن، 10 سنائپر رائفلز، 25 پستول، 50 بلٹ پروف جیکٹیں، 50 بلٹ پروف ہیلمٹ، 5 سٹن گن اور بڑی مقدار میں آنسو گیس خریدنے کیلئے واہ انڈسٹریز، ٹیکسلا کو تقریباً 5 کروڑ روپے ادا کر دیے ہیں۔